کملا ہیرس کے والدین امریکا کیوں منتقل ہوئےتھے؟

January 14, 2021

امریکا کی نو منتخب نائب صدر کملا ہیرس کہتی ہیں کہ اُن کے والدین بھی ایک خواب کے تعاقب میں امریکا آئے تھے اور یہ خواب کملا ہیرس اور اُن کی بہن مایا کے لیے ایک خواب تھے۔

کملا ہیرس نے اپنے تصدیق شدہ انسٹاگرام اکاؤنٹ پر اپنی والدہ اور بہن کے ہمراہ اپنے بچپن کی کچھ یادگار تصاویر شیئر کی ہیں اور اُس کے ساتھ ایک مُتاثر کُن کیپشن بھی لکھا ہے۔


امریکا کی نو منتخب نائب صدر نے اپنی پوسٹ کے کیپشن میں لکھا کہ ’میرے والدین دو مختلف ممالک میں پیدا ہوئے تھے، میری والدہ بھارت میں پیدا ہوئیں جبکہ والد جمائیکا میں لیکن بہت سے دوسرے لوگوں کی طرح، وہ بھی ایک خواب کے تعاقب میں امریکا منتقل ہوگئے تھے اور یہ خواب میرے لیے اور میری بہن مایا کے لیے تھا۔‘

کملا ہیرس نے لکھا کہ ’میری پیدائش آکلینڈ میں ہوئی اور مجھے میری والدہ نے پالا تھا جو کیلیفورنیا یونیورسٹی میں سائنس دان کے عہدے پر فائز تھیں۔‘

اُنہوں نے لکھا کہ ’میری والدہ کا قد پانچ فُٹ تھا لیکن جب بھی کوئی اُن سے ملتا تھا تو یہی سمجھتا تھا کہ اُن کا قد سات فُٹ لمبا ہے۔‘

کملا ہیرس نے لکھا کہ ’میری والدہ کی وجہ مجھے ایک ایسے معاشرے میں پروان چڑھایا گیا جہاں ہمیں صرف اپنے آپ سے آگے ایک دنیا دیکھنا سکھایا گیا تھا، جہاں ہمیں تمام لوگوں کی جدوجہد سے باشعور اور آگاہ کیا گیا۔‘

امریکا کی نومنتخب صدر نے اپنی والدہ کے مفید مشورے کو یاد کرتے ہوئے لکھا کہ ’میری والدہ ہمیشہ کہا کرتی تھیں کہ آس پاس بیٹھ کر چیزوں کے بارے میں شکایت نہ کرو بلکہ اُن کو ٹھیک کرنے کے لیے کچھ کرو۔‘

اُنہوں نے لکھا کہ ’میں نے ہر روز اس مشورے پر عمل کرنے کی کوشش کی ہے اور اس کے مطابق زندگی گزار رہی ہوں۔‘

آخر میں اُنہوں نے لکھا کہ ’حلف برادری سے پہلے میں اپنے تمام چاہنے والوں کے ساتھ وہ تمام لمحات اور اسباق شیئر کروں گی جن کا اثر میری زندگی پر پڑا ہے۔‘

کملا ہیرس کی اس پوسٹ کو اب تک ایک کروڑ سے زائد صارفین لائک کرچکے ہیں۔

واضح رہے کہ کملا ہیرس امریکا کی پہلی خاتون، سیاہ فام اور جنوبی ایشیاء سے تعلق رکھنے والی شخصیت ہیں جو نائب صدر منتخب ہوئی ہیں۔ امریکی صدارتی انتخابات کی تاریخ میں کملا ہیرس نائب صدر کے عہدے پر فائز ہونے والی پہلی خاتون ہیں۔