شوگر ملز ایسوسی ایشن کے خط پر حکومتی جواب

January 14, 2021

پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن کے خط پر حکومت نے جواب دے دیا، شوگر ملز ایسوسی ایشن کو 7 جنوری کو وزیرِاعظم عمران خان کو لکھے گئے خط کا جواب دیا گیا ہے۔

وفاقی حکومت نے شوگر ملز ایسوسی ایشن کے الزامات اور خدشات مسترد کر دیئے، وفاقی حکومت نے شوگر ملز کو جلد کرشنگ شروع کر کے پیسے کمانے کا بھی ذمے دار قرار دیا۔

حکومت نے چینی کے موجودہ اور مستقبل کے بحران کا ذمے دار شوگر ملز کو قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ گنے کی جلد کرشنگ شروع کرنا شوگر ملز کا رضا مندانہ اقدام تھا۔

حکومت کا جواب میں کہنا ہے کہ شوگر ملز کا مقصد جلد کرشنگ کر کے چینی زائد قیمت پر فروحت کرنا تھا، 12 شوگر مل مالکان جلد کرشنگ کیلئے 8 اکتوبرکو وفاقی وزیرِصنعت و پیدوار سے ملے۔

حکومت کا جوابی خط میں کہنا ہے کہ موجودہ چیئرمین شوگر ملز ایسوسی ایشن نے بھی جلد کرشنگ کی حمایت کی، شوگر ملز کی طرف سے گنے کی عدم دستیابی حقائق پر مبنی نہیں۔

جوابی خط میں حکومت نے کہا ہے کہ پنجاب میں کین کمشنر نے کرشنگ سے پہلے گنے کی دستیابی کی تصدیق کی، کین کمشنر کے مطابق پنجاب میں نومبر میں 3 لاکھ 59 ہزار میٹرک ٹن گنے کی کرشنگ ہوئی۔

جوابی خط میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ 15 دن جلد کرشنگ پر 3 لاکھ میٹرک ٹن چینی کے نقصان کا شوگر ملزکا الزام غلط ہے، شوگر ملز کی طرف سے 300 روپے قیمت پرگنے کا حصول بالکل غلط ہے، کسانوں کو دی گئی رسید کے مطابق گنا اوسطاً 220 روپے من میں خریدا گیا۔