تعمیراتی روبوٹس، صنعت میں کیسے تبدیلی لارہے ہیں؟

March 21, 2021

تعمیراتی صنعت میں بڑے پیمانے پر افرادی قوت کا استعمال ہوتا ہے۔ ترقی یافتہ دنیا میں اس صنعت کو مطلوبہ تعداد میں تربیت یافتہ افرادی قوت دستیاب نہیں ہوتی، جب کہ کووِڈ19-اور اس کے نتیجے میں لاگو کیے جانے والے ایس او پیز کے باعث اس صنعت میں افرادی قوت کی کمی مزید شدید ہوگئی ہے۔ تعمیراتی صنعت اس نئی صورتِ حال میں افرادی قوت کی کمی کا مسئلہ ٹیکنالوجی کے ذریعے حل کرنے کی کوشش کررہی ہے، اور وہ ٹیکنالوجی ہے ’تعمیراتی روبوٹ‘۔

تعمیراتی روبوٹس کیا ہیں؟

تعمیراتی روبوٹس خودکار مشینیں ہیں جو تعمیراتی عمل میں معاونت کرتی ہیں۔ ہرچندکہ روبوٹس کی جانب سے انسانی روزگار کے وسائل چھینے جانے کے خدشات بظاہر نظر آرہے ہیں لیکن ماہرین کا خیال ہے کہ تعمیراتی روبوٹس افرادی قوت کے لیے روزگار کے مواقع کم کرنے کے بجائے ان کی پیداواری صلاحیت اور کام کے معیار کو بڑھائیں گے۔

تعمیراتی روبوٹ کی اقسام

دو پاؤں والی دھات سے بنی خودکار مشین ہی تعمیراتی روبوٹ کی واحد قسم نہیںہے۔ ڈرائیور کے بغیر چلنے والی گاڑیوں سے لے کر اصل افرادی قوت کی طرح دِکھنے والے مزدوروں تک، تعمیراتی روبوٹس کئی اقسام کے ہوتے ہیں۔

صنعتی روبوٹ

صنعتی روبوٹس مکمل طور پر خودکار ہوتے ہیں۔ جیسے جیسے تعمیراتی صنعت میں جدت آتی جارہی ہے، خود کار روبوٹس کا استعمال بڑھ رہا ہے، جو بار بار کیے جانے والے انتہائی مفید اور مشکل کام بآسانی انجام دیتے ہیں۔ صنعتی روبوٹس کئی شکلوں میں ہوتے ہیں، جیسے انسانی بازو کی طرح نظر آنےو الی مشین، جو مینوفیکچرنگ سے لے کر ویلڈنگ تک، کئی کام خودکار انداز میں 100فی صد درست طریقے سے کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ یہ تعمیراتی دیوار پر اینٹ یا بلاک کی تنصیب کا کام بھی کرتی ہے۔ یہ روبوٹ خلائی تعمیرات میں بھی استعمال ہوتا ہے۔

کارٹیشین روبوٹ، صنعتی روبوٹکی ایک اور قسم ہے، جو تھری ڈی پرنٹنگ میں استعمال ہوتا ہے۔ ’کوبوٹ‘ وہ صنعتی روبوٹ ہے، جو انسانوں کے ساتھ اشتراک میں کام کرتا ہے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ یہ روبوٹ جلد ہی کم ہنرمندی والے کاموں کے لیے مکمل طور پر انسانوں کی جگہ لے لیں گے۔

ڈرون

تعمیراتی مقامات پر ڈرون استعمال کرنے کا رجحان زور پکڑ رہا ہے اور یہ بات سمجھ میں بھی آتی ہے۔ یہ تعمیراتی مقام پر کئی انواع کے کام انجام دے سکتے ہیں اور ان کے استعمال سے پروجیکٹ کے تمام مراحل کے دوران حادثات میں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ ڈرون کو ریموٹ کے ذریعے دور سے کنٹرول کیا جاتا ہے اور یہ سطح زمین اور عمارت کی بلند سطح سے بھی اوپر اُڑ سکتے ہیں۔ اس لیے ان میں تعمیراتی پروجیکٹ کی پیشرفت سے متعلق ریئل ٹائم اعدادوشمار فراہم کرنے کی صلاحیت ہوتی ہے، جس کے باعث انسانی مزدوروں کے استعمال کے بغیر تعمیراتی منصوبے کی لائف سائیکل میں انقلاب برپا ہوگیا ہے۔

تعمیراتی صنعت میں جیسے جیسے جدت آئے گی، ڈرون کا استعمال بتدریج بڑھتا جائے گا۔ ڈرون کے ذریعے تعمیراتی سائٹ کی تھری ڈی میپنگ کی جاسکتی ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ ڈرون، تعمیراتی سائٹ کا بالائی نقشہ پیش کرتا ہے، جسے تھری ڈی ماڈل میں تبدیل کیا جاسکتا ہے۔ اس کے علاوہ ڈرون کے ذریعے دور بیٹھ کر تعمیراتی سائٹ کی مانیٹرنگ اور کام کی پیشرفت کی نگرانی کے ساتھ ساتھ مجموعی سیکیورٹی کو بھی بہتر بنایا جاسکتا ہے۔

خودکار تعمیراتی گاڑیاں

حالانکہ ابھی تک ڈرائیور کے بغیر چلنے والی کاریںتجرباتی مراحل سے گزر رہی ہیں لیکن تعمیراتی صنعت میں مکمل طور پر خودکار گاڑیاں عملی طور پر آچکی ہیں، جنھیں خودکار تعمیراتی آلات بھی کہاجاسکتا ہے۔ ’آٹونومس ٹریک لوڈر‘ (ATL)ایک ایسا تعمیراتی آلہ ہے جو لائٹ ڈیٹیکشن، ریجنگ سنسر اور آگمنٹڈ جی پی ایس کی بدولت آپریٹر کے بغیر کام کرتا ہے۔

یہ آلہ ہلکی تعمیراتی سرگرمیوں کے لیے موزوں ہے۔ ڈوزر ایک اور ورسٹائل تعمیراتی مشین ہے، جو بھاری چیزوں کو ہٹانے اور مختلف زمینی سطحوں کو برابر کرنے کا کام کرتی ہے اور خودکار ڈوزر یہ کام بغیر آپریٹر کے انجام دیتا ہے۔ اسی طرح کھدائی کرنے والی خودکار مشینیں بھی آچکی ہیں۔

انسان نما مشینی مزدور

انسانی نقوش رکھنے والے تعمیراتی روبوٹس افرادی قوت کے مسئلے سے نمٹنے کا ایک بہترین متبادل ثابت ہورہے ہیں۔ یہ روبوٹس ’اسٹار ٹریک‘ میں دِکھائے جانے والے اینڈرائڈ کے مقابلے میں حقیقت کے قریب تر ہیں۔ ’ایچ آر پی- فائیو پی‘ نامی انسان نما روبوٹ سب سے بہترین ٹیکنالوجی کا حامل ہے، جو انوائرنمنٹ ڈیٹیکشن اور آبجیکٹ ریکگنیشن ٹیکنالوجی کی بدولت، کئی تعمیراتی کام انجام دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ ہر چند کہ یہ روبوٹ ابھی پروٹوٹائپ مرحلے میں ہے لیکن یہ اس مرحلے میں بھی پاور ٹول استعمال کرتے ہوئے کئی تعمیراتی سرگرمیاں بغیر انسانی رہنمائی کے انجام دے سکتا ہے۔

روبوٹس کیسے تبدیلی لارہے ہیں؟

ٹیکنالوجی میں جدت ہمیشہ بہتری کی طرف ایک اور قدم تصور کیا جاتا ہے۔ اس کا تعلق موجودہ افرادی قوت کی جگہ لینے سے نہیںہے اور ناہی افرادی قوت کی تربیت کرنے سے ہے، بلکہ اس کا تعلق اس بات سے ہے کہ تعمیراتی کام میں کس طرح بہتری اور تیزی لائی جاسکتی ہے۔