مغرب میں زندگی مہنگی سے مہنگی تر ہوتی جارہی ہے

May 19, 2021

مغربی دُنیا کے ترقی یافتہ معاشروں میں زندگی کے لوازمات بہت زیادہ ہوگئے ہیں۔ زندگی تیز سے تیز رفتار ہوتی جا رہی ہے، ہر شعبہ میں مسابقت کا رُجحان بڑھتا جا رہا ہے۔ ان حالات میں شادی، ازدواجی زندگی کا نبھائو بھی ایک الگ سلسلہ ہے، پھر بچّے ہیں تو ان کی ذمہ داریاں پرورش اور بچوں کے حقوق کا خیال اس طرح کے مسائل بھی ساتھ ہیں۔ زندگی مہنگی ہوتی جا رہی ہے ہر آدمی کو کام کرنا پڑتا ہے۔ میاں بیوی کی کوشش ہوتی ہے کہ نبھائو کرتے چلیں، مگر کسی موڑ پر کسی مسئلے پر ٹھن بھی جاتی ہے اور نوبت علیحدگی پر منتج ہو جاتی ہے۔

سب سے زیادہ طلاقیں امریکا میں ہوتی ہیں۔ وہاں میرج بیورو اور میرج تھراپی کے مراکز جگہ جگہ کھلے ہوتے ہیں پھر بھی سالانہ 24لاکھ طلاقوں کا اوسط بنتا ہے۔ عموماً طلاق کی وجہ بے وفائی، بات بات پر بحث کرنا ایک دُوسرے سے اُلجھنا، ذمہ داریوں سے بھاگنا، گھریلو جھگڑے،ہاتھا پائی، ایک دُوسرے سے بدسلوکی اور اہل خانہ کی بار بار مداخلت وغیرہ ہوتی ہے۔ امریکا کے بعد برطانیہ میں زیادہ طلاقیں ہوتی ہیں۔

حالیہ جائزوں کے مطابق گزشتہ سال دس لاکھ بارہ ہزار طلاقیں ریکارڈ ہوئیں۔ پھر فرانس، ہالینڈ، جرمنی اور اسپین کا شمار ہوتا ہے۔ ہر ملک میں طلاق کا قانون جدا ہے۔ نوجوان جوڑوں میں طلاق کا اوسط کم ہے،جن ممالک میں کم عمری میں شادی کر نے کا رواج ہے وہاں طلاق کا اوسط زیادہ ہے۔تاہم مغربی معاشروں میں خاص طور پر دولت مند طبقہ، فلمی شخصیات، فنکار، شوبز کی شخصیات عموماً شہرت کی خاطر شادی اور پھر طلاق سے گزرتے ہیں۔