• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

توشہ خانہ ٹو بہت واضح کیس تھا، اس میں سزا ہونی ہی تھی: طلال چوہدری

—فائل فوٹو
—فائل فوٹو

وفاقی وزیرِ مملکت برائے داخلہ سینیٹر طلال چوہدری کا کہنا ہے کہ توشہ خانہ ٹو بہت واضح کیس تھا، اس میں سزا ہونی ہی تھی، ان کے پاس صفائی موجود نہیں تھی۔

ایک بیان میں طلال چوہدری نے کہا کہ بشریٰ بی بی اور بانی پی ٹی آئی نے توشہ خانہ ون میں نہ ڈنر سیٹ چھوڑا، نہ فون سیٹ، یہ تو دنیا بھر کا نایاب اربوں روپے کا ہار تھا، اس کی غلط قیمت لگوائی۔

انہوں نے کہا کہ توشہ خانہ حکمران کے پاس امانت کے طور پر ہوتا ہے، اس میں خیانت کی گئی، چند روپے دے کر اربوں روپے کا ہار اپنے پاس رکھا۔

وفاقی وزیرِ مملکت برائے داخلہ کا کہنا تھا کہ کیس میں 14، 15 مہینے لگے، فیصلہ چند ہفتوں میں ہو سکتا تھا، خیر دیر آئے درست آئے، یہ فیصلے جلد ہونا چاہیے تھے، انہیں سوال اٹھانے کا موقع نہیں ملتا۔

طلال چوہدری نے کہا کہ گڈ ٹو سی تھا، کسی کی ساس پریشان رہتی تھی، اندر سے سپورٹ رہتی تھی۔

واضح رہے کہ توشہ خانہ ٹو کیس میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو 10، 10 سال قید کی سزا سنا دی گئی ہے۔

بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو پاکستان پینل کوڈ (پی پی سی) کی دفعہ 409 کے تحت 7، 7 سال قید کی بھی سزا سنائی گئی۔ مجموعی طور پر دونوں کو 17، 17 سال کی سزا سنائی گئی جبکہ ان دونوں کو 1 کروڑ 64 لاکھ روپے جرمانے کی سزا بھی سنائی گئی۔

احتساب عدالت کے اسپیشل جج سینٹرل شاہ رخ ارجمند نے اڈیالہ جیل میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کی موجودگی میں توشہ خانہ ٹو کیس کا فیصلہ سنایا۔

قومی خبریں سے مزید