صوبوں سے مشاورت نہیں کی گئی، وفاق میں بیٹھ کر فیصلے کئے گئے، مراد علی شاہ

June 07, 2021

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ صوبوں سے مشاورت نہیں کی گئی، وفاق میں بیٹھ کر فیصلے کئے گئے، ہم نے وزیراعظم کے سامنے احتجاج کیا۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ این ای سی کا سال میں دو بار اجلاس بلانا آئینی ہے، این ای سی کی ایک سال میں ایک ہی میٹنگ ہوئی، اس بارے میں وزیراعظم نے چار میٹنگز بلانے کا وعدہ کیا ہے۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ سندھ کے ساتھ شدید ناانصافی ہورہی ہے، سندھ کو پہلے سے کم بجٹ دیا جا رہا ہے، پنجاب، خیبر پختونخوا میں ترقیاتی کاموں پر خوشی ہے، فنانس ڈویژن صوبوں کو ترقیاتی بجٹ کے لیے فنڈ دیتی ہے۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ چار سال پرانی اسکیموں کے لیے وہی بجٹ ہے، پنجاب کی 94 ارب، سندھ کی 65 ارب روپے کی اسکیموں کو شامل کیا گیا، ایک ہی جگہ پر دو مختلف طرز کی اسکیمیں شامل کرنے سے کرپشن ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ 9.7 ارب کی اسکیموں پر صرف 5 سو ملین خرچ ہوئے۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ سپریم کورٹ کی ہدایت ہے ارکان اسمبلی کے کہنے پر اسکیموں کو شامل نہ کیا جائے۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہمارا احتجاج سندھ کے لیے کم بجٹ رکھنے ہر ہوا ہے، حکومت کی بجائے ایم این اے اور ایم پی اے کی اسکیموں کو شامل کیا۔

مراد علی شاہ نے مزید کہا کہ وفاق کی طرف سے ترقیاتی بجٹ میں سندھ کے 7 ارب سے بڑھا کر 15 ارب کر دیئے ہیں، دو جماعتیں جو خواب دیکھ رہی ہے وہ پورا کبھی نہیں ہونگے، ایک جماعت گورنر شاہی کا رونا روتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ انسانی زندگیوں کا سوال ہے مگر سیاست کی جارہی ہے۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ پنجاب میں مکمل لاک ڈاؤن جیسی صورتحال تھی مگر ہم نے کوئی بات نہیں کی، کیا لاہور میں کوئی معاشی قتل نہیں ہوا تھا جب مکمل لاک ڈاؤن تھا۔

وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ این ای سی میں ہم اقلیت میں ہیں، مشترکہ اجلاس میں مردم شماری کا معاملہ بھیج دیا ہے، امید ہے پارلیمنٹ مردم شماری کے حوالے سے بہتر فیصلہ کرے گی۔