بجٹ انقلابی نہیں متوازن، 1230 ارب کا اضافی ریونیو کہاں سے آئے گا، تاجر، صنعت کار

June 12, 2021

کراچی ( اسٹاف رپورٹر)تاجروں اور صنعت کاروں کے نمائندہ افراد نے بجٹ کو مثبت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت نے صنعتی سر گرمیوں کے فروغ کیلئے اچھے فیصلے کئے ہیں ،بجٹ سے کیپٹل مارکیٹ پر مثبت اثرات مرتب ہو نگے ، آئی ٹی سیکٹر ترقی کریگا ، تھرڈ پارٹی آڈٹ کا اعلان بہت بڑا فیصلہ ہے۔

درآمدی کنسائمنٹ میں انوائس نہ ملنے پر جرمانے کی رقم کم از کم 50ہزار کرنا تشویشناک ہے، بجٹ انقلابی نہیں متوازن ہے، حکومت ریونیو کلیکشن 24فیصد زائد مانگ رہی ہے سوال یہ ہے کہ1230ارب سے زائد اضافہ ریونیو کہاں سے آئے گا، تھرڈ پارٹی آڈٹ کا اعلان بڑا فیصلہ ہے، ریٹیل پر سیلز ٹیکس اچھا اقدام ہے، چینی اور آٹے کی قیمت میں 25سے 30فیصد کمی ہونی چاہیے تھی۔

فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ اندسٹری کے صدر میاں ناصر حیات مگوں نے بجٹ پر اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا بڑا مطالبہ یہ تھا کہ پیداواری لاگت کم کی جائے اس سلسلے میں مثبت فیصلے کئے گئے ہیں کسٹمز ڈیوٹیاں اور آر ڈی ختم کی گئی ہیں اسی طرح تاجروں اور صنعت کاروں کا ایک اور بڑا مسئلہ ایف بی آر کی جانب سے ہراسانی کا تھا ، تھرڈ پارٹی آڈٹ کا فیصلہ ایک انقلابی فیصلہ ہے کاروباری برادری کیلئے یہ بہت بڑا فیصلہ ہے۔

کراچی اسٹاک ایکس چینج کے سابق صدر عارف حبیب نے جنگ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ کیپٹل گین ٹیکس میں کمی سے مارکیٹ میں سرمایہ کاری آئیگی، بڑے پیمانے پر خام مال پر ڈیوٹی میں کمی سے صنعتی سرگرمیاں بڑھیں گی ، آئی ٹی سیکٹر کیلئے بھی مراعات خوش آئند ہیں ، آٹو انڈسٹری کیلئے بھی اچھے فیصلے کئے گئے ہیں مجموی طور پر بجٹ کے مثبت اثرات سامنے آئینگے۔

ایف پی سی سی آئی کے سابق سینئر نائب صدر اور یو بی جی کے سیکرٹری انفارمیشن م ڈاکٹر مرزا اختیار بیگ نے کہا کہ اس بجٹ کی سب سے اچھی بات یہ ہے کہ ایف بی آر کا آڈٹ ختم کر کے تھرڈ پارٹی آڈٹ کیا گیا ہے ، وزیر اعظم نے کاروباری برادری کے بیشتر مطالبات مان لئے ہیں۔