علم و ادب کے فروغ کیلئے بلوچی اکیڈمی کا فعال کردار خوش آئند ہے،سیکرٹری ثقافت

June 12, 2021

کوئٹہ ( پ ر) سیکرٹری ثقافت وسیاحت اصغر حریفال نے کہاہے کہ محکمہ ثقافت صوبے میں ادب اور ثقافت کے فروغ کے لیے جدوجہد کررہا ہے۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نے گزشتہ روز بلوچی اکیڈمی کمپلکس کے دورے کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ سیکرٹری ثقافت و سیاحت نے بلوچی اکیڈمی کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ مجھے خوشی ہورہی ہے کہ بلوچی اکیڈمی نہ صرف بلوچستان بلکہ ملکی سطح کے ادبی اداروں سے زیادہ فعال کردار ادا کررہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ کلچر ڈیپارٹمنٹ مقامی زبانوں اور ثقافت کی ترویج کے لیے اکیڈمیوں کی مدد حاصل کرے گی تاکہ ہم مل کر اپنی زبان، ادب اور ثقافت کو دنیا کے سامنے پیش کرسکیں۔ اصغر حریفال نے کہا کہ ہر ادارے یا محکمے کا اپنا مینڈیٹ ہوتاہے اور اسی مینڈیٹ کے اندر رہ کر ہم بہتر رابطہ سازی کے ذریعے ایک دوسرے کی مدد کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کلچر ڈیپارٹمنٹ کی کوشش ہے کہ بلوچستان کے اسکول و کالجوں کی لائبریریوں میں اکیڈمیوں کی طرف سے چھاپی گئی مقامی زبانوں کی کتابوں کو پہنچا سکیں تاکہ بچوں میں اپنی زبان میں پڑھنے کے لیے مواد میسر ہوسکے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی کوشش ہے کہ آرٹسٹوں اور ادیبوں کے کام کی پزیرائی ہو جس کے لیے ہم نے آرٹسٹوں کی مالی امداد کے لیے ماہانہ وظیفہ مقرر کیا ہے۔ اس کے علاوہ کتابوں کے لیے سالانہ ایوارڈ کمیٹی میں مقامی اکیڈمیز کی نمائندگی کو یقینی بنایا گیا ہے۔ اصغر حریفال نے کہا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان کی ہدایت پر صوبے کے تمام ڈویژنز میں کلچرل سینٹرزا ور میوزیمز تعمیر کی جارہی ہیں تاکہ ہر علاقے میں ثقافتی سینٹرز اپنی ثقافت کے فروغ کے لیے آزادانہ طور پر کام کرسکیں۔ سیکرٹری ثقافت و سیاحت نے کہاکہ ہم ایک عرصے کے بعد بلوچستان میں آرٹس کونسل کے دوبارہ قیام کے لیے کوششیں کررہے ہیں اور اس سلسلے میں کافی پیش رفت ہوچکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح باقی صوبوں میں آرٹس کونسل زبان و ادب اور ثقافت کی ترویج کے لیے کام کررہی ہے بلوچستان میں بھی اسی طرح کام ہونا چاہیے۔ بلوچی اکیڈمی کے چیئرمین سنگت رفیق نے اپنی کابینہ کے ہمراہ سیکریٹری کلچر و ٹورازم اصغر حریفال کو اکیڈمی کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ اکیڈمی نے اپنے قیام سے لے کر اب تک 500کے قریب کتابیں شائع کی ہیں جو کہ طلباء اور محققین کے لیے مفت تقسیم کی جاتی ہیں۔ اس کے علاوہ بلوچی اکیڈمی بلوچی زبان و ادب کے فروغ کے لیے مختلف پراجیکٹس پر کام کررہی ہے۔ سنگت رفیق نے کہا اکیڈمیوں کی سرپرستی کے لیے حکومت بلوچستان کوسنجیدہ اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا بلوچستان میں بدقسمتی سے ایسے اداروں کی قلت ہے جو زبان و ادب کی ترویج کے لیے کام کرسکیں لہذا جو ادارے حقیقی معنوں میں خدمات سرانجام دی رہے ہیں ان کو مزید مستحکم کرنے میں مالی مدد کی جانی چاہیے۔چیئرمین بلوچی اکیڈمی نے سیکریٹری کلچر کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا اکیڈمی اس وقت کئی پراجیکٹس پر کام کررہی ہے جن میں بلوچی انسائیکلوپیڈیا کی تیاری و چھپائی،بلوچی رسم الخط کی تشکیل، بلوچی انگریزی اور انگریزی بلوچی ڈکشنری کی اشاعت، عالمی ادب کے تراجم اور ڈیجیٹل ریفرنس لائبریری قابل ذکر ہیں۔ سیکریٹری کلچر اصغر حریفال نے ان پراجیکٹس کے پیش رفت کے بارے میں اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس سے بلوچی زبان و ادب کے فروغ میں نمایاں مدد ملے گی۔