تاریخی یادگار مومل محل پر بااثر افراد کا قبضہ، پلاٹ مہنگے داموں فروخت

June 19, 2021

عمرکوٹ (رپوٹ:گل حسن آریسر) عمرکوٹ کے قریب مومل محل جو اب زبون صورتحال میں ایک ٹیلے کی شکل میں یادگار موجود ہے جس کو مومل رانو کے داستان سے منسوب کیا جاتا ہے مومل محل والا تاریخی علاقہ پر لینڈ مافیا کے بااثر لوگوں نے قبضہ کرکے ان پر تعمیرات کروادی ہے عمرکوٹ قریب عمرکوٹ کنری روڈ پر موجودہ تاریخی مقام مومل محل خستہ حالت میں موجود ہے اس محل کے قریب والی زمین پر بااثر لوگوں نے قبضہ کرواکے سن 1910 کی بارش اور سیلاب کے دوران لوگوں کو لاکر اس زمین پر آباد کردیا ہے ان لوگوں نے دس سال سے تعمیرات کرواکے اپنے گھر وغیرہ بنوا لیے ہیں ذرائع کے مطابق اس وقت کے پولیس کے ایک اعلی افسر نے دیہاتی لوگوں کو مومل محل کے یے پلاٹ کچھ رقم کے عوض ان کے حوالے کردیا تھا بعد میں بارش متاثرین لوگوں نے وہاں تعمیرات بھی کروادی تھی ان سے مہلک دور دراز وھرو روڈ تک چند بااثر لوگوں نے ان زمین پر پلاٹ بناکے لوگوں کو بھاری رقم میں فروخت کردی اب ان پلاٹوں پر بھی تعمیرات شروع ہوگئی ہے عمرکوٹ کے اس تاریخی اور روحانی داستان مومل رانو کے محل کے یادگار دیکھنے کیلئے بیرونی اور ملکی سیاح جب یہاں آنے کی کوشش کرتے ہیں تو ان کو محل کے یادگار تک جانے کا راستہ نہیں ملتا جس لیے وہ ناامید ہوکر واپس چلے جاتے ہیں یہاں کے مقامی سوشل سماجی رہنمائوں نے بار بار احتجاج کرکے کلچرل اینڈ آرکیالو جی محکمے کی توجہ مبذول کروائی ہے مگر کلچرل آرکیالو جی محکمے کے افسران نے اس اہم مسئلے پر توجہ نہ دینے کا حلف لے لیا ہے بالا آخر عمرکوٹ کے اس تاریخی اور روحانی یادگار کو بچانے کیلئے عوامی مطالبے کی توجہ محکمہ کلچرل کے بالا حکام تک پہنچنے کے بعد کلچرل آرکیالاجی حکام بالا نے اس بارے میں محکمے کے افسران پر مشتمل تین رکنی کمیٹی بنائی گئی ہے اور اس کمیٹی کو آرکیالو جی کے کیوریٹر محمد شریف کی سربراہی میں تین رکنی تحقیقاتی کمیٹی جس میں آرکیالو جی کے سب انجنیئر عبدالعزیز آرکیالاجی سائیٹس سپروائزر امتیاز علی شامل ہے جنہوں نے عمرکوٹ مومل محل والے یادگار کی زمین پر پہنچ کر صورتحال کا جائزہ لیا ہے اور سائیڈ پر ہونے والے قبضوں اور تعمیراتکا سروے شروع کردی ہے اس موقع پر ٹیم کے سربراہ محمد شریف نے جنگ کو بتایا کہ ان قبضوں کی مکمل رپوٹ تیار کردی ہے اور زیادہ سے زیادہ 18 سے 20 جون تک ڈاریکٹر کلچر اینڈ آرکیالو جیکراچی کو بھیج رہے ہیں تاکہ ان روحانی داستان مومل محل کی سرزمین سے قابضین کو ہٹاکر اس تاریخی یادگار کے تحفظ اور حفاظت کے انتظامات کردیئے جائیں تاکہ آنے والے ملکی اور غیر ملکی سیاح اس سرزمین کے محل کو دیکھ سکیں ۔