کمپنی کا کسی بھی غیرمتوقع صورتحال کیلئے تیار رہنا

June 28, 2021

جس طرح زندگی میں اُتار چڑھاؤ آتے رہتے ہیں، اسی طرح کاروبار میں بھی کمپنیوںکو اکثر و بیشتر مختلف اور قدرے مشکل صورتحال کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ کچھ صورتحال تو ایسی ہوتی ہیں، جن کی وجہ سے کاروبار کرنے کے لائحہ عمل (اسٹریٹجی) کو ہی تبدیل کرنا پڑتا ہے جیسے کہ کووِڈ-19عالمی وبا کے باعث ہم نے دیکھا کہ کمپنیوں کو اپنا کاروبار چلانے کے لیے نئے لائحہ عمل ترتیب دینا پڑے کیونکہ اگر وہ ایسا نہ کرتےتو انہیں ناصرف بھاری مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑتا بلکہ ان کے لیے مستقبل میں کاروبار کو چلانا بھی ممکن نہ رہتا۔

ایک تحقیق کے ذریعے نو عمومی خصوصیات اور صلاحیتوں کی نشاندہی کی گئی، جو کمپنیوں کو تبدیلی یا کسی بھی غیرمتوقع صورتحال سے نمٹنے کے حوالے سے بہتر بناتی ہیں۔ ان میںسے تبدیلی کی جانب رہنمائی کرنے کے لیے مقصد، سمت اور تعلقات ضروری ہیں؛ تیز رفتار تبدیلی کے لیے صلاحیت ، کوریوگرافی اور پیمائش جبکہ تبدیلی کو منظم کرنے کے لیے ترقی، فعل اور لچک ضروری ہے۔ ان خصوصیات اور صلاحیتوں سے کمپنیوں کو تبدیلی لانے میں مدد ملتی ہے۔

ان تمام میں اپنی طاقت اور کمزوریوں کو سمجھ کر کوئی بھی کمپنی تبدیلی کی اپنی صلاحیت کا تعین کرسکتی ہے اور وقت گزرنے کے ساتھ ان میں اضافے کے لیے لائحہ عمل تیار کرسکتی ہے۔ تبدیلی کے لیے اپنی صلاحیت کو سمجھنے کے لیے کمپنیاں اپنی طاقت اور کمزوریوں کی نشاندہی کرسکتی ہیں، حریفوں سے اپنے مقابلے کا جائزہ لے سکتی ہیں اور ان معلومات کو تبدیلی لانے میں بہتری کے لیے مخصوص منصوبوں کی تیاری میں استعمال کرسکتی ہیں۔ یقیناً ہر کمپنی کے پاس عوامل کا اپنا توازن ہوگا جو تبدیلی کی طاقت کو متاثر کرتا ہے۔ لیکن تحقیق میں چار مثالی نمونے پیش کیے گئے ہیں،جن میں سے کوئی بھی فٹ ہوجاتا ہے۔

In search of focus

تحقیق میں37٪ کمپنیوں کا جائزہ لیا گیا، جن کی طاقت (Strength) ہی ان کی توانائی ہے جس کی وجہ سے انہیں بہت سی کامیابیاں ملی ہیں۔ وہ مسلسل جدّت لارہی ہیں اور ان میں کام کرنے والے لوگوں میں بہت کچھ کرنے کی صلاحیت ہے۔ تاہم، اعدادوشمار کے مطابق یہ کمپنیاں مقصد ، سمت اور روابط کی خصوصیات میں کمزور نظر آتی ہیں۔

اس کے حل کے لیے لیڈرز کو کمپنی کی سرگرمیوں کو مقصد اور حکمت عملی سے مربوط کرنے پر توجہ دینی چاہیے۔ ایک کثیر الجہتی عزم طے کرکیں اور کمپنی میں کام کرنے والوں کو بتائیں کہ کیسے اس عزم کو حقیقت بنایا جائے گا، یہ چیز مشترکہ مقصد کے لیے اہم ہے۔ اعلیٰ اقدامات کی نشاندہی کرکے انہیں کمپنی کی قابل اور باصلاحیت ٹیموں کو تفویض کرنا بھی مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔

Stuck and skeptical

تحقیق میں جن کمپنیوںکا جائزہ لیا گیا، ان میں سے 20فیصد کمپنیاں اس پر فٹ بیٹھتی ہیں۔ ان کے پاس اچھے آئیڈیاز اور گزشتہ کامیابیوں کی تاریخ ہے لیکن بہت زیادہ تبدیلی لانے کی وجہ سے وہ مقامی مارکیٹ میں مشکل کا شکار ہوجاتی ہیں۔ وہ عام طور پر تعلق، اسکیلنگ اور عمل میں کمزور ہیں۔ جدّت رُکی ہوئی معلوم ہوتی ہے اور پوری کمپنی میں نہیں پھیلتی۔

اس سے ملازمین کو بے چین ہوتی ہے کہ ان کی تمام محنت کا اتنا کم اثر کیسے ہوسکتا ہے؟ اس طرح شکوک و شبہات ، یہاں تک کہ ناامیدی بھی بڑھ جاتی ہے۔ ایسی صورت میں کامیابی صرف ان لوگوںکا جوش بڑھاکر اور امید دلاکر ہی حاصل کی جاسکتی ہے۔

Aligned but constrained

یہ 24کمپنیوں پر لاگو ہوتی ہے، جن کے ملازمین ایک یونٹ کی طرح کام کرتے اور ایک ہی سمت میں چلتے ہیں۔ ابتدائی کامیابی ان کی توقعات کو بڑھا دیتی ہے اور پھر وہ سخت رکاوٹوں کا مقابلہ کرکے آگے بڑھتے ہیں۔ ان کمپنیوں کے پاس اکثر ایسے افراد نہیں ہوتے جنھیں زیادہ سے زیادہ تبدیلیوں اور اس میں آنے والی رکاوٹوں کا انتظام کرنے میں مہارت اور تجربہ ہو۔

ان مشکلات کا مقابلہ کرنے کے لیے کمپنیوں کو اپنی صلاحیتوں کی نشاندہی کرنے کی ضرورت ہے۔ انھیں اپنی ترجیحات کو دوبارہ ترتیب دینا ہوگا اور جہاں ضرورت ہو وہاں وسائل شامل کرنے پڑیں گے۔ اس میں نئے ​​باصلاحیت لوگوں کو سامنے لا کر اور موجودہ قابل افراد کو نئی مہارتیں سکھانا شامل ہے تاکہ ادارے میں موجود خلا کو پُر کیا جاسکے۔

Struggling to keep up

جن کمپنیوں کا جائزہ لیا گیا، ان میں سے 19فیصد اس کیٹیگری پر پوری اترتی ہیں۔ وہ کئی مواقعوں پر کٹھن مراحل سے گزر رہی ہوتی ہیں۔ ہر دن انہیں بدلتے حالات، غیرمتوقع صورتحال اور اپنے حریفوں کی حکمت عملی کے مطابق خود کو ایڈجسٹ کرنا پڑتا ہے۔ یہ کمپنیاں جدوجہد کرتی نظر آتی ہیں کیونکہ وہ کوریوگرافی، اسکیلنگ اور لچکدارانہ صلاحیتوں میں کمزور ہوتی ہیں۔ انہیں یہ منصوبہ بنانا ہوگا کہ ان کے ملازمین ٹیم کے طور پر کام کرتے ہوئے کیسے ایک دوسرے کی معاونت کریں گے۔

اس زمرے میں شامل کمپنیوں کو متوقع صورتحال کے مطابق اپنے منصوبوں کو تبدیل کرنے میں پہلے سے بہتر پیش بینی کرنے کی ضرورت ہے۔ انہیں دیکھنا ہوگا کہ آیا ان کی حکمت عملی درست ہے؟ اگر نہیں تو اگلے مرحلے کے لیے انہیں اپنے وسائل کو دوبارہ ترجیح دینے اور مختص کرنے کی ضرورت ہے۔