روایت شکن

July 07, 2021

زندگی تنگ لگے تو لوٹ آنا

عزت کے انتظار میں گالی نہ سننا

مار نہ کھانا

تم عورت ہو

عورت کے حق کے لئے آواز اٹھانا

اپنی طرف اٹھتی ہر انگلی توڑ دینا

مجھے حسرت ہی رہی

ماں مجھے یہ سب کہتی

خوف کی پیداوار ماں

بھلامجھے کیا آسمان کو چھونا سکھاتی

مگر

میں روایت شکن ہوں

بت پرست نہیں

اپنے بل بوتے پر جیتی ہوں

میں آج کی عورت ایک مکمل انسان ہوں