تخلیقی سوچ کمپنیوں کی کامیابی یقینی بناتی ہے

July 26, 2021

زیادہ تر لوگ تخلیقی صلاحیتیں لیے پیدا ہوتے ہیں۔ وقت گزرنے کے ساتھ ، باضابطہ تعلیم اور معاشرتی میل جول کی وجہ سے کئی لوگ اپنی اس صلاحیت کو چھپا لیتے ہیں یا اس پر مزید توجہ نہیں دیتے۔ وہ اس کے بجائے بہت زیادہ تجزیاتی اور فیصلے لینے میں محتاط ہونا سیکھ جاتے ہیں۔ یہ لازمی نہیں کہ تخلیقی صلاحیتیں بچپن سے ہی کسی انسان میں ہوں بلکہ یہ وقت کے ساتھ ساتھ تجربات اور کوششوں سے بھی حاصل کی جاسکتی ہے۔

سیکھنے کا یہ عمل پہلے تو تھوڑا آرام دہ محسوس نہیں ہوتا لیکن بعد میں ایک نیا اعتماد اور صلاحیتیں حاصل ہوجاتی ہیں۔ ایک سروے کے مطابق، آج کے بزنس لیڈرز میں یہ خوبی سب سے زیادہ دیکھی جاتی ہے۔ کوئی بھی اس سے انکار نہیں کرسکتا ہے کہ تخلیقی سوچ نے ان گنت کمپنیوں کے عروج اور تسلسل کے ساتھ کامیابی کو یقینی بنایا ہے۔ یہ حقیقت ہے کہ کسی بھی شعبے یا صنعت میں کامیابی کے لیے تخلیقی صلاحیتوں کا ہونا ضروری ہے۔ اگر آپ اپنے تخلیقی اعتماد کو بحال کرنا چاہتے ہیں تو اس کے لیے چار طرحکے خوف سے چھٹکارا حاصل کرنا ضروری ہے۔

کمفرٹ زون سے باہر آئیں

کاروبار میں تخلیقی سوچ کا آغاز صارفین کے لیے ہمدردی کے ساتھ ہوتا ہے اور یہ کام دفتر میںبیٹھ کر نہیں کیا جاسکتا۔ دفتر میں بیٹھ کر معلومات قابل بھروسہ ذرائع سے آتی ہے جبکہ متضاد اعداد و شمار کو ختم اور نظرانداز کردیا جاتا ہے۔ تاہم، دفتر سے باہر نکل کر آپ کو مختلف صورتحال کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

آپ کو غیرمتوقع نتائج، غیریقینی صورتحال اور غیرمنطقی لوگوں کے ساتھ نپٹنا پڑتا ہے، جو بعض اوقات ایسی باتیں بھی کہتے ہیں جو آپ سننا نہیں چاہتے ہیں۔ لیکن اسی میںآپ کو حقیقی معلومات اور تخلیقی کامیابیاں ملتی ہیں۔ بصورت دیگر، آپ صرف ان خیالات پر عمل کرنے کا خطرہ مول لیتے ہیں جو آپ کے پاس پہلے ہی موجود ہوتے ہیں یا پھر دوسروں (اپنے صارفین، باس حتٰی کہ کاروباری حریف) کے آئیڈیاز پر عمل کرتے ہیں۔

پَرکھے جانے کا خوف

کچھ افراد میں یہ خوف بھی پیدا ہوجاتا ہے کہ وہ کوئی بھی کام کرنے میں صرف اس لیے ہچکچاہٹ کا مظاہرہ کرتے ہیں کہ دوسرے لوگ اس بارے میںکیا سوچیں گے۔ وہ اپنے تخلیقی نظریات کو ہی ختم کردیتے ہیں کیونکہ انھیں ڈر ہوتا ہے کہ کہیں باس یا دوسرے لوگوں کے سامنے کہیں وہ ناکامی کا منہ نہ دیکھ لیں۔ اسی لیے وہ زیادہ ’محفوظ‘ حل یا تجاویز پر عمل کرتے ہیں لیکن اگر مستقل طور پر اسی نقطہ نظر پر عمل کیا جائے تو وہ تخلیقی نہیں ہوسکتے۔

اگر آپ اپنے خیالات (چاہے اچھے ہوںیا بُرے) پر عمل کرتے ہیں تو آپ اپنے اس خوف پر کسی حد تک قابو پاسکتے ہیں۔ خیالات کو کسی آئیڈیا نوٹ بک کی شکل میں منظم طریقے سے گرفت میں لیں۔ جب آپ تخلیقی آئیڈیاز پر کام کریں تو کوشش کریں کہ آپ کے پاس 10کے بجائے 100آئیڈیاز ہوں۔ ہفتے کے آخر میں آپ اپنے پاس آئیڈیاز کی تعداد دیکھ کر حیران رہ جائیںگے۔

پہلا قدم اٹھائیں

جب ہم اپنے تخلیقی نظریات پر عمل کرنا چاہتے ہیں تو بذات خود یہ بھی ایک چیلنج ہوتا ہے۔ ابتدا میں تخلیقی کوششیں کرنا سب سے مشکل کام ہوتا ہے جیسے کہ کسی مصنف کے سامنے خالی صفحہ ہونا، استاد کے لیے اسکول میں پہلا دن اور کاروباری افراد کے لیے کسی نئے منصوبے پر عمل کرنے کا پہلا دن۔ اس پر قابو پانے کے لیے اچھے تخلیقی خیالات کافی نہیں ہوتے بلکہ منصوبے بنانے کی بجائے آپ کو عملی طور پر کام شروع کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ مجموعی طور پر کسی بڑے کام پر توجہ مرکوز نہ کریں بلکہ ایسے چھوٹے چھوٹے کام کریں، جن سے آپ فوری طور پر نمٹ سکتے ہیں۔

کنٹرول کھونے کا خوف

خوداعتمادی کا مطلب صرف یہ نہیں ہے کہ آپ یہ یقین کریں کہ آپ کے تخلیقی خیالات اچھے ہیں۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ عاجزی اختیار کریں اور جو آئیڈیاز کام نہیں کررہے ہیں ان کو چھوڑ دیں اور دوسرے لوگوں کے اچھے خیالات کو قبول کریں۔ جب آپ باہمی تعاون کے ساتھ کام کرتے ہیں تو اپنی مصنوعات، اپنی ٹیم اور اپنے کاروبار کے لیے مفید ثابت ہوتے ہیں۔ تاہم، اس میں تخلیقی فوائد مالی معاوضہ سے کہیں زیادہ ہوتے ہیں۔ اگر آپ کو کوئی مشکل چیلنج درپیش ہے تو لوگوں سے اس موضوع پر بات کرنے کی کوشش کریں یا ہفتہ وار میٹنگ کی روٹین کو تبدیل کرتے ہوئے سب سے جونیئر فرد کو ایجنڈا طے کرنے کا کہیں۔ مختلف نقطہ نظر سے فائدہ اٹھانے کے مواقع تلاش کریں۔

سیکھنے کا عمل جاری رکھیں

ہر چیز کے بارے میں جاننا ممکن نہیں، لہٰذا اگر آپ کو کسی چیز کے بارے میں معلومات نہیں تو اسے جاننے کی کوشش کریں تاکہ آپ کی تخلیقی صلاحیت میں اضافہ ہو۔ مستقل نئے تصورات کی تشکیل پر توجہ مرکو زرکھیں۔ تخلیقی سوچ کا سب سے اہم حصہ نئے خیالات کو جنم دینے کی صلاحیت ہے۔ آپ کے پاس جتنے زیادہ تخلیقی خیالات ہوںگے، اس بات کے اتنے ہی امکانات روشن ہوں گے کہ آپ کو صحیح وقت پر صحیح خیال مل سکے۔