جبری مذہب تبدیلی کیخلاف بل کامسودہ مسترد کیا جانا افسوسناک ہے،مینارٹی کوکس

September 22, 2021

اسلام آباد(خصوصی نامہ نگار) مینارٹی کوکس کے صدر لالہ روبن ڈینیئل نے مذہب کی جبری تبدیلی کیخلاف بل مسودے پر وزارت مذہبی امور اور مذہبی و سیاسی جماعتوں کی جانب سے تنقید کو بلاجواز قراردیتے ہوئے اسے اسمبلی میں مسترد کئےجانے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں ویمن ورکنگ گروپ برائے اقلیتی مسائل کی کوآرڈنیٹر طاہرہ انجم اور دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے لالہ روبن ڈینیئل کا کہنا تھا کہ آئین تمام پاکستانی شہریوں کو رنگ و نسل ، مذہب اور زبان میں تفریق کئے بغیر برابری کے حقوق دیتا ہے مگر وفاقی اور صوبائی حکومتیں قوانین پر عملدرآمد کروانے میں ناکام رہی ہیں، غیر مسلم کمسن بچیوں کو جبراً مذہب تبدیل کروانے کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کی طرح پنجاب ، خیبرپختونخوا اور بلوچستان کی صوبائی حکومتوں سے مشاورت کے بعد لڑکی کی شادی کی عمر اٹھارہ سال مقرر کرتے ہوئے نکاح کو شناختی کارڈ سے مشروط کیا جائے تاکہ کم عمری کی شادی اور جبری تبدیلی مذہب پر قابو پایا جا سکے۔