• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عدم توجہی کے باعث کینجھر جھیل ویران ہونے لگی

The Lake Kainjher Began To Empty Indifference
سندھ کے ضلع ٹھٹھہ کی کینجھر جھیل کبھی ملک بھرکے سیاحوں کی توجہ کا مرکزتھی لیکن محکمہ سیاحت سندھ کی عدم توجہی کے باعث یہ تفریحی مقام ویران ہوتا جارہا ہے۔

کینجھر جھیل کے منتظمین میں محکمہ ایری گیشن، کراچی واٹراینڈ سیوریج بورڈ، محکمہ فشریز اور وائلڈ لائف جیسے 4 بڑے ادارے شامل ہیں۔ اس کے باوجود جھیل کا حال دیکھ کرلگتا ہے کہ اس کا کوئی وارث ہی نہ ہو۔

کینجھر جھیل کے اطراف بنائے گئے ہٹس کا کم سےکم کرایہ5ہزار روپےہے جو متوسط طبقے کی پہنچ سے دور ہے۔ سیروتفریح کی غرض سےیہاں آنے والے زیادہ تر لوگ قیام و طعام کیلئے جھیل کے کنارے بنائے گئے شامیانوں اور گھانس پھوس کی جھونپڑیوں کو کرائے پر لینے پر مجبور ہوتے ہیں۔

جھیل پر آنے والے سیاحوں کو کوئی سہولت میسر نہیں، جھیل کنارے قائم ریسکیوسینٹر میں لگے کلوز سرکٹ کیمرے ناکارہ ہوچکے ہیں۔ جھیل میں پانی کی گہرائی کی نشاندہی کا بھی کوئی بندوبست نہیں، جس کی وجہ سے یہاں اکثر و بیشتر حادثات پیش آتے رہتے ہیں۔

جھیل میں چلنے والی کشتیوں کے لیے بھی کسی قسم کے قواعد و ضوابط نہیں ۔ ان کشتیوں میں نہ ہی کوئی لائف جیکٹ ہوتی ہے اور نہ ہی ابتدائی طبی امداد کا سامان، سیاح اپنے رسک پرجھیل کی سیر کرسکتے ہیں۔
تازہ ترین