• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پشاور، صدیوں سے رہائش پذیرسکھ برادری کی مشکلات

Sikh Community Faces Housing Difficulties In Peshawar
پشاورمیں صدیوں سے رہائش پذیرسکھ برادری کو سیکورٹی کے ساتھ صحت، تعلیم اوردیگر سماجی مسائل کا بھی سامنا ہے۔

خیبرپختونخوا میں سکھ برادری کی تعداد دس ہزار سے زیادہ ہے۔ جومحلہ جوگن شاہ اورصدر بازارکے قریب آباد ہیں۔قیام پاکستان سے قبل پشاورکے ہر گلی محلے میں گوردوارے ہوا کرتے تھے۔ اب ان کی تعدادصرف دو رہ گئی ہے۔

چیئرمین سکھ کمیٹی آف پاکستان ، رادیش سنگھ ٹونی کا کہنا ہے کہ شمشان گھاٹ نہیں رہا۔ قبضہ ہوگیا کسی پر پلازا بن گیا۔

وزیر اقلیتی امورپرونشل یوتھ اسمبلی ، باباجگرپال سنگھ کا کہنا ہے کہ سیکورٹی خدشات کے باعث سکھ برادری بچوں کو اسکول سے اٹھانا پڑا۔ گزشتہ سال اپنی مدد آپ کےتحت ایک اسکول محلہ جوگن شاہ میں کھولا گیاہے۔

اقلیتی رکن قومی اسمبلی ، اسفنیار بھنڈارانے بلڈنگ اور فنڈز دینے کا مطالبہ کیا ۔

خیبرایجنسی میں بھی سکھ آباد تھےتاہم کشیدہ صورتحال کے باعث 2014 میں سکھ برادری پشاور اور دیگر شہروں کونقل مکانی پر مجبور ہوئی۔

سکھ برادری کاکہنا ہے کہ صوبے میں سیکورٹی کی صورتحال میں قدرے بہتری آئی ہےلیکن تعلیم اور صحت جیسی بنیادی سہولیات کی فراہمی بھی حکومت وقت کی ذمہ داری ہے۔
تازہ ترین