• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فوجی آپریشن مسائل کا حل نہیں ،مصطفیٰ کمال

Army Operation Problem Not Any Solution
سربراہ پی ایس پی مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان میں دو نکات آرمی سے متعلق تھے، اٹھارہ نکات حکومت کو حل کرنے تھے، کیا نیشنل ایکشن پلان کے 18نکات حکومت نے حل کرلیے؟؟ فوجی آپریشن مسائل کا حل نہیں۔

کراچی میںسربراہ پی ایس پی مصطفیٰ کمال نے پریس کانفرنس میں کہا کہ صوبائی حکومت اور وفاقی حکومت مسائل حل نہیں کرسکتیں جب تک اختیارات یونین کونسل کو منتقل نہ کیے جائیں۔پہلےنیشنل ایکشن پلان کے18نکات کو مکمل کیا جائے۔18نکات مکمل ہونے کے بعد ہی کسی چیز میں بہتری آسکے گی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ کا سب بڑا سانحہ آرمی پبلک اسکول کا تھا،اس سانحےکے بعد نیشنل ایکشن پلان سامنے آیا اور اس کے20نکات سامنے آئے۔اس سانحے کےبعد کوئی اقدام نہ کرنا سب سے بڑی بدقسمتی ہے۔

سانحات پر سر جوڑ کرنہ بیٹھنا بھی ایک بدقسمتی ہے،پورے ملک سے یہ آواز ہے کہ رینجرز کے حوالے کردیا جائے۔پاکستان کی آرمی بھی ہماری آرمی ہے اور وزیراعظم بھی ہمارے وزیر اعظم ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایک ذمے دار شہری ہونےکےناطے یہ پریس کانفرنس بلائی ہے اور پاکستان کی خاطر بہت سے لوگوں کے موڈ کے خلاف بات کرنے جارہاہوں۔

پنجاب میں رینجرز کو اختیارات دینا اچھی بات ہے۔کیا رینجرز کے آنے کے 6،4 مہینے بعدامن ہوجائےگا ۔ہرمسئلے کا حل رینجرز اور آرمی کے ذریعے کرانا درست نہیں،حالات کا تقاضہ ہے سیاسی جماعتیں سر جوڑ کر بیٹھیں۔

مصطفیٰ کمال نے یہ بھی کہا کہ کراچی میں رینجرز 25سال پہلے 6 مہینے کے لیے آئی تھی۔لیاری میں اگر کامیاب آپریشن ہوتا تو 3نسلیں تباہ نہیں ہوتیں۔ریفارم لاناصوبائی حکومت کے بس کی بات نہیں۔بڑامسئلہ اختیارات اور وسائل کا ایگ جگہ جمع ہونا ہے۔
تازہ ترین