• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
London Attack Khalid Was No Religious Friends
لندن میں پارلیمنٹ کے باہر حملہ کرنے والا خالد مسعود نہ باعمل مسلمان تھا اور نہ ہی مذہبی انتہاپسند بلکہ وہ منشیات کا عادی ، غصے کا تیز اور انتہائی بری عادتوں میں مبتلا تھا ۔یہ انکشاف خالدمسعودکےدوستوں نےکیاہے ،جس سےحملےکی وجوہات پرسوالیہ نشان بن گیاہے۔

برطانوی میڈیا نے لندن حملےمیں ملوث خالد مسعود کے دوستوں کے حوالے سے بتایا کہ خالد مسعود نے اسلام تو قبول کیا تھا تاہم وہ کبھی بھی باعمل مسلمان نہیں رہا بلکہ وہ طویل نشے کا عادی تھا ۔ خالد چاقو کے زور پر رہزنی کی وارداتوں میں بھی ملوث رہا اور آوارہ عورتوں پر رقم لٹاتاتھا ۔

خالد مسعود کے ایک اور دوست نے بتایا کہ اس کا مزاج بہت تیزی سے تبدیل ہوتا اور نشہ کرنے کے بعد وہ اکثر تشدد پر اتر آتا تھا ۔ وہ ایک پاگل شخص تھا ، ایک دن نشے کے دوران دوست نے خالدپر پولیس کا مخبر ہونے کا الزام لگایا تو خالدنےدوست پرچاقوسےحملہ کردیاتھا ۔

برطانوی پولیس کے مطابق پارلیمنٹ کے باہر حملے کا واقعہ صرف 82 سیکنڈ تک جاری رہا تھا ۔ جس کےبعدخالد مسعود پولیس کے ہاتھوں مارا گیا۔

پولیس کاکہناہےکہ حملےکےمحرکات کاپتانہیں چلایاجاسکا۔

برطانوی میڈیا کے مطابق گزشتہ ماہ حکومت کو چالیس صفحات پر مشتمل رپورٹ ارسال کی گئی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ لندن کے کسی اہم مقام پر دہشت گرد حملے کا خطرہ ہے ۔ یہ حملہ یا تو کوئی شخص تنہا کرے گا یا پھر دو افراد مل کر یہ حملہ کریں گے اور اس میں پولیس اہلکاروں کو بھی نشانہ بنایا جاسکتا ہے ۔

میڈیا کے مطابق یہ حملہ ایسےوقت کیاگیاہےجب برطانیہ کی جیلوں میں قید القاعدہ سے تعلق رکھنے والے 70 مبینہ دہشت گردوں کی رہائی کا وقت قریب آرہا ہے ۔۔ ان تمام افراد کو 2004 اور 2006 کے درمیان سزائیں ہوئی تھیں ۔
تازہ ترین