• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دنیا کے 2ارب انسان آلودہ پانی پینے پر مجبور

The Worlds 2 Billion People Drink Contaminated Water
دنیا کی 7 ارب آبادی میں سے 2 ارب انسان ایسا آلودہ پانی پینے پر مجبور ہیں، جس میں فضلہ شامل ہے، اس سے ہر سال ہزاروں افراد موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں، صاف پانی کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے ٹیکنالوجی میں خاصی پیشرفت ہو رہی ہے۔

پینے کے پانی کی فراہمی کے لیے 2 ایجادات قابل ذکر ہیں، برطانوی سائنسدانوں نے گریفائٹ سے بنی گریفین آکسائڈ کی ایک ایسی چھلنی تیار کی ہے، جو سمندر کے کھارے پانی سے نمک کو بہ آسانی علیحدہ کرکے اسے پینے کے لائق بنا دے گی۔

یہ ایک نسبتاً آسان اور سستا طریقہ ہے، جس کے ذریعے وسیع پیمانے پر سمندری پانی کو پینے کے قابل بنایا جا سکے گا اور میٹھے اور صاف پانی کے لیے محتاج لاکھوں لوگوں کو راحت مل سکے گی۔

یہ تو ہوا سمندری علاقوں کے لیے اور جو آبادیاں سمندروں سے دور رہتی ہیں اُن کے لیے امریکی سائنسدان ایسی ٹیکنالوجی پر کام کر رہے ہیں جو ہوا سے پانی بنا سکے، یہ آلہ اُن علاقوں میں بھی کارامد ہوگا ،جہاں ہوا میں نمی کا تناسب 20 فیصد جتنا کم ہی کیوں نہ ہو۔

اس آلے کی صرف ایک ہی شرط ہے کہ وہاں سورج کی روشنی موجود ہو، سولر پاورڈ ہارویسٹر نامی یہ آلہ ابھی تجرباتی فیز میں ہے، لیکن سائنسدان اس کی کامیابی کے لیے بہت پُرامید ہیں، دباو بھی بہت ہے، آخر ہماری فضا میں 13 ہزار ٹریلین لیٹر پانی جو موجود ہے۔
تازہ ترین