• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی: رواں سال ساڑھے 9ہزار سے زائد موبائل فونز چھینے گئے

More Than 9500 Mobile Phones Were Snatched This Year

کراچی اور اسٹریٹ کرائمز کا نام اب لازم و ملزوم ہو گیا ہے،شہر کا کوئی مقام ایسا نہیں جہاں اسٹریٹ کرائم نہ ہوا ہو۔

پولیس کے اعدادوشمار کے مطابق اس سال موبائل فون چھیننے کی وارداتوں میں4 اعشاریہ 9فیصد کمی آئی ہے۔ پولیس ریکارڈ کے مطابق کراچی میں 2013ءکے دوران 17ہزار867موبائل فونز، 2014ءمیں 20ہزار308۔ 2015 ء میں 21ہزار975۔ 2016ءمیں 15ہزار799 اور اس سال اب تک 9ہزار518موبائل فونز چھینے جاچکے ہیں ۔

سی پی ایل سی کے اعداد و شمار کے مطابق 2014ءمیں 32ہزار786۔ 2015ءمیں 39ہزار178، 2016ءمیں 35ہزار410 جبکہ اس سال اب تک18ہزار350 موبائل فونز چھینے یا چوری کیے جاچکے ہیں۔

اسٹریٹ کرائمز کا براہ راست تعلق منشیات کے کاروبار سے بھی ہے جبکہ اسٹریٹ کرائم نہ رک سکنے کی بہت بڑی وجہ یہ بھی ہے کہ چھینے یا چوری کیے گئے موبائل فونز دوسرے شہروں یا ممالک اسمگل کردیے جاتے ہیں اور وہاں اس کا آئی ایم ای آئی نمبر تبدیل کر کے اسے استعمال کیا جاتا۔ہےجبکہ تیسری اور سب سے خطرناک بات یہ ہے کہ اب ان پیسوں سے کالعدم تنظیموں کو بھی فنڈنگ کی جاتی ہے۔

 

تازہ ترین