اسلام آباد (خالد مصطفیٰ)ڈبلیو ٹی او کی غیر فعالیت، بھارت سے زیادہ پاکستان کو نقصان پہنچے گا، امریکہ نے اپنے خلاف دائر مقدمات سے بچنے کیلئے ڈبلیو ٹی او کی ڈی ایس بی میں تقرریاں روک دیں ۔
تفصیلات کے مطابق اکتوبر 2018کے بعد سے (ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن) عملی طور پر غیر فعال ہو چکی ہے جیسا کہ امریکہ نے بظاہر دیگر معیشتوں کی جانب سے امریکہ کے خلاف دائر مقدمات کے فیصلے سے بچنے کے لیے ڈبلیو ٹی او کی ڈسپیوٹ سیٹلمنٹ باڈی (ڈی ایس بی) میں تقرریوں کو روک دیا ہے۔
امریکہ نے ثابت کیا ہے کہ جس کی لاٹھی اس کی بھینس کا اصول جاری رہے گا جو ڈبلیو ٹی او کی روح کے خلاف ہے۔ اس نے عملی طور پر معاشی ورلڈ آرڈر کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔
حکومت کے متعلقہ حکام اور ایس ڈی پی آئی (پائیدار ترقی کی پالیسی انسٹی ٹیوٹ) کے سربراہ، معاشی ماہر ڈاکٹر عابد سلہری کے ساتھ پس منظر میں ہونے والی بات چیت سے پتہ چلتا ہے کہ اگر نومبر میں ہونے والے انتخابات کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ ایک بار پھر امریکی صدر بن جاتے ہیں تو پھر امریکہ سخت یا عوامی موقف اپنا سکتا ہے اور چین کو مزید سزا دینے کے لیے خود کو ہر قسم کی ذمہ داریوں سے آزاد کرنے کے لیے ڈبلیو ٹی او سے دستبردار ہو سکتا ہے اور اس منظر نامے میں پاکستان جیسا ملک متاثر ہو گا کیونکہ ہر ترقی یافتہ ملک امریکہ کی پیروی کرے گا۔