• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نیب سندھ میں کارروائیاں جاری رکھے، سندھ ہائیکورٹ کا حکم برقرار

Shcs Interim Order Against Anti Nab Law To Continue

سندھ ہائی کورٹ نے نیب آرڈیننس کے خاتمے کے خلاف درخواست کی سماعت کے دوران عبوری حکم برقرار رکھتے ہوئے قومی احتساب بیورو (نیب) کو کارروائیاں جاری رکھنے کا حکم دیا ہے۔

چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس احمد علی شیخ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے نیب آرڈیننس کے خاتمے کے خلاف درخواست کی سماعت کی۔

درخواست گزار ایم کیو ایم پاکستان، مسلم لیگ فنکشنل، تحریک انصاف اور سول سوسائٹی کے نمائندے پیش ہوئے جب کہ عدالت کے روبرو ایڈووکیٹ جنرل سندھ ،ایڈیشنل اٹارنی جنرل اور پراسیکیوٹر جنرل نیب بھی پیش ہوئے۔

سماعت کے دوران عدالت نے نیب آرڈیننس کے خلاف درخواست پر اپنا عبوری حکم برقرار رکھتے ہوئے چیف سیکرٹری سندھ کو حکم دیا کہ وہ عدالتی حکم پر عملدرآمد یقینی بنائیں۔

اس موقع پر ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے عدالت سے استدعا کی کہ درخواست قابل سماعت نہیں تاہم دلائل کی تیاری کے لئے مہلت دی جائے جس پر عدالت نے سماعت 11 ستمبر تک کے لئے ملتوی کردی۔

دوسری جانب حکومت سندھ کی جانب سے سندھ میں نیب کو کارروائیاں کرنے اور اسمبلی کی کارروائی طلب کرنے پر نظرثانی کی درخواست بھی جمع کرائی گئی۔

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ آرٹیکل 69 اور 127 پارلیمانی کارروائی کو تحفظ فراہم کرتا ہے اس لئے عدالت سندھ اسمبلی کی کارروائی کی تفصیلات طلب نہیں کرسکتی۔

سندھ ہائی کورٹ نے حکومت سندھ کی نظرثانی درخواست پر بھی آئندہ سماعت کے لئے نوٹس جاری کردیا۔

سندھ ہائی کورٹ نے 16 اگست کو سماعت کے دوران قرار دیا تھا کہ جن اراکین سندھ اسمبلی کے خلاف نیب میں انکوائری جاری ہے ان کی فہرست پیش کی جائے اور ان اراکین اسمبلی کی بھی فہرست فراہم کی جائے جنہوں نے بل کی منظوری میں ووٹ دیا۔

عدالت نے قومی احتساب بیورو کو اراکین سندھ اسمبلی اور بیورو کریٹس کے خلاف انکوائری جاری رکھنے کا حکم دیتے ہوئے کہا تھا کہ عدالتی فیصلے تک نیب انکوائری جاری رکھےلیکن حتمی رپورٹ پیش نہ کرے۔

نیب سندھ میں کارروائیاں جاری رکھے، سندھ ہائیکورٹ کا حکم برقرار
سندھ ہائی کورٹ نے نیب آرڈیننس کے خاتمے کے خلاف درخواست کی سماعت کے دوران عبوری حکم برقرار رکھتے ہوئے قومی احتساب بیورو (نیب) کو کارروائیاں جاری رکھنے کا حکم دیا ہے۔

چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس احمد علی شیخ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے نیب آرڈیننس کے خاتمے کے خلاف درخواست کی سماعت کی۔

درخواست گزار ایم کیو ایم پاکستان، مسلم لیگ فنکشنل، تحریک انصاف اور سول سوسائٹی کے نمائندے پیش ہوئے جب کہ عدالت کے روبرو ایڈووکیٹ جنرل سندھ ،ایڈیشنل اٹارنی جنرل اور پراسیکیوٹر جنرل نیب بھی پیش ہوئے۔

سماعت کے دوران عدالت نے نیب آرڈیننس کے خلاف درخواست پر اپنا عبوری حکم برقرار رکھتے ہوئے چیف سیکرٹری سندھ کو حکم دیا کہ وہ عدالتی حکم پر عملدرآمد یقینی بنائیں۔

اس موقع پر ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے عدالت سے استدعا کی کہ درخواست قابل سماعت نہیں تاہم دلائل کی تیاری کے لئے مہلت دی جائے جس پر عدالت نے سماعت 11 ستمبر تک کے لئے ملتوی کردی۔

دوسری جانب حکومت سندھ کی جانب سے سندھ میں نیب کو کارروائیاں کرنے اور اسمبلی کی کارروائی طلب کرنے پر نظرثانی کی درخواست بھی جمع کرائی گئی۔

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ آرٹیکل 69 اور 127 پارلیمانی کارروائی کو تحفظ فراہم کرتا ہے اس لئے عدالت سندھ اسمبلی کی کارروائی کی تفصیلات طلب نہیں کرسکتی۔

سندھ ہائی کورٹ نے حکومت سندھ کی نظرثانی درخواست پر بھی آئندہ سماعت کے لئے نوٹس جاری کردیا۔

سندھ ہائی کورٹ نے 16 اگست کو سماعت کے دوران قرار دیا تھا کہ جن اراکین سندھ اسمبلی کے خلاف نیب میں انکوائری جاری ہے ان کی فہرست پیش کی جائے اور ان اراکین اسمبلی کی بھی فہرست فراہم کی جائے جنہوں نے بل کی منظوری میں ووٹ دیا۔

عدالت نے قومی احتساب بیورو کو اراکین سندھ اسمبلی اور بیورو کریٹس کے خلاف انکوائری جاری رکھنے کا حکم دیتے ہوئے کہا تھا کہ عدالتی فیصلے تک نیب انکوائری جاری رکھےلیکن حتمی رپورٹ پیش نہ کرے۔

تازہ ترین