• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

انصار الشریعہ کے سروش صدیقی کا قریبی ساتھی گرفتار

Man Arrested Associate With Banned Ansar Al Shariah

کراچی سے انصار الشرعیہ کے مفرور رکن سروش صدیقی کے قریبی ساتھی کو گرفتار کرلیا گیا، ابوصالح کو ایئرپورٹ کے قریب سے حساس ادارے نے گرفتار کیا۔

ملزم کراچی ایئرپورٹ سے اندرون ملک جانے کی کوشش میں تھا، جس کے قبضے سے 2موبائل فونز، لیپ ٹاپ اور ہارڈ ڈسک برآمد ہوئی۔

حساس اداروں نے کارروائی کرتے ہوئے خواجہ اظہار حملہ کیس کے مبینہ ماسٹر مائنڈ عبدالکریم سروش صدیقی کے قریبی ساتھی کو حراست میں لے لیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم کے قبضے سے دو موبائل فونز، لیپ ٹاپ اور ہارڈ ڈکس قبضے میں لیتے ہوئے اسے تفتیش کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق ملزم ابو صالح کا تعلق کالعدم تنظیم سے ہے اور وہ کراچی سے دوسرے شہر فرار ہونے کی کوشش کررہا تھا۔

خیال رہے کہ خواجہ اظہار پر حملے کے ملزمان کی گرفتاری کے لیے پولیس اور حساس اداروں کی کارروائیاں جاری ہیں اور تحقیقات کے دوران انکشاف ہوا ہے کہ حملے میں ملوث ملزمان تعلیم یافتہ اور ٹیکنالوجی پر مہارت رکھتے ہیں۔

پولیس نے 4 ستمبر کو کنیز فاطمہ سوسائٹی میں کارروائی کی تو اس دوران 4 دہشت گرد ہلاک اور عبدالکریم سروش زخمی حالت میں فرار ہوگیا تھا۔

مفرور ملزم کے حوالے سے ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کا کہنا تھا کہ مفرور سروش صدیقی خواجہ اظہار حملے کا ماسٹر مائنڈ ہے۔

خیال رہے کہ مفرور عبدالکریم سروش صدیقی جامعہ کراچی میں اپلائیڈ فزکس کا طالب علم تھا اور اس کے والد سجاد صدیقی ریٹائرڈ پروفیسر ہیں۔

حساس اداروں نے کنیز فاطمہ سوسائٹی میں کارروائی کرتے ہوئے 4 ستمبر کو انصار الشریعہ نامی تنظیم کے سربراہ شہریار عبداللہ ہاشمی کو حراست میں لیا تھا۔

شہریار عبداللہ ہاشمی این ای ڈی یونیورسٹی کا ملازم تھا جس نے کراچی یونیورسٹی سے شعبہ فزکس میں ماسٹر کی ڈگری بھی حاصل کر رکھی ہے۔

تازہ ترین