• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پولیو سے آگاہی کا عالمی دن آج منایا جا رہا ہے

گزشتہ سالوں کی طرح اس سال بھی 24 اکتوبر کو دنیا بھر میں پولیو سے آگاہی کا عالمی دن منایا جارہا ہے۔ پاکستان دنیا کے ان تین ممالک میں شامل ہے جہاں آج بھی بچے پولیو کا شکار ہو رہے ہیں۔

گزشتہ ایک دہائی سے پولیو کے خاتمے کے لئے کئے جانے والے اقدامات سے جہاں ملک میں پولیو کیسز میں نمایا ں کمی دیکھنے میں آئی ہے وہیں ماہرین دیگر حفاظتی ٹیکوں کو بھی بچوں تک پہنچانے پر زور دیتے ہیں۔

پولیو کا وائرس زندگی بھر کے لئے انسان کو معذور کردیتا ہے اور اس بچاؤ انسداد پولیو ویکسین کے صرف دو قطرے ہیں،دنیابھر میں تین ممالک پاکستان ،افغانستان اور نائجیریا میں آج بھی پولیو وائرس بچوں کو زندگی بھر کے لئے معذور کررہا ہے۔

کراچی سمیت ملک بھر میں رواں سال پولیو کے 5 کیسسز سامنے آچکے ہیں جبکہ افغانستان میں سات کیسسز رپورٹ ہوچکے ہیں۔

پاکستان میں انسداد پولیو کے لئے قومی اور صوبائی سطح پر ایمرجینسی آپریشن سیل بنانے کے ساتھ تقریباً ہر ماہ انسداد پولیو مہم جاری رہتی ہے۔ ماہرین اطفال اس بات پر زور دیتے ہیں کہ جب تک پولیو سمیت دیگر حفاظتی ٹیکوں کو ہر بچے تک نہیں پہنچایا جائیگا ممکنہ اہداف حاصل نہیں کئے جاسکیں گے۔

ملک میں پولیو کے خاتمے کے لئے رضاکاروں اور سیکورٹی اہلکاروں کی قربانیاں کسی سے ڈھکی چھپی نہیں۔طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ ہر مہم میں والدین اپنے بچے کو پولیو کے دو قطرے ضرور پلوائیں تو وہ دن دور نہیں جب پاکستان سے پولیو کا خاتمہ ممکن ہو سکے ۔

تازہ ترین