• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عمران خان کی عبوری ضمانت میں توسیع، سماعت ملتوی

The Hearing Of Anti Terrorism Case Against Imran Khan

اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی عبوری ضمانت میں گیارہ دسمبر تک توسیع کردی، چیئرمین پی ٹی آئی نے مقدمات میں شامل دہشت گردی کی دفعات کو چیلنج کرتے ہوئے کیس سیشن کورٹ بھجوانے کی استدعا کی ہے۔

انسداد دہشت گردی عدالت کے جج شاہ رخ ارجمند نے پی ٹی وی، پارلیمنٹ حملہ، ایس ایس پی تشدد اور پولیس اسٹیشن سے زبردستی کارکنوں کے چھڑانے پرعمران خان کیخلاف درج چار مقدمات کی سماعت کی۔

چیئرمین تحریک انصاف عمران خان عدالت میں پیش ہوئے، عمران خان کے وکیل بابراعوان ایڈووکیٹ نے دلائل دیتے ہوئے مقدمے میں انسداد دہشت گردی ایکٹ کی دفعات کو چیلنج کیا اور کہا کہ کیا شہریوں کا جمہوری حقوق کیلئے جدوجہد کرنا دہشت گردی کے زمرے میں نہیں آتا ہے۔

بابراعوان کی طرف سے عدالت کے دائرہ کار کو چیلنج کرتے ہوئے فیض آباد دھرنے میں مقدمات ختم کرنے کا حوالہ دیاگیا۔ جس پر جج شاہ رخ ارجمند نے ریمارکس دیئے کہ دھرنے والوں کیخلاف مقدمات ختم نہیں ہوئے ملزم ابھی تک ضمانتیں کروا رہے ہیں۔

بابراعوان نے حکومت اور تحریک لبیک کے معاہدے کی شقیں پڑھ کر عدالت کو سنائیں اور کہا کہ قانون ہر شہری کیساتھ یکساں سلوک کرنے کا حکم دیتا ہے۔ عدالت میں سرکاری پراسیکیوٹر نے دلائل دئیے کہ عمران خان نے اپنے کارکنوں کو کہا کہ آئی جی کو مارو اور وزیراعظم ہاؤس پر قبضہ کرلو۔

عمران خان کیخلاف اپنے کارکنوں کو اکسانے کے ٹھوس شواہد موجود ہیں اور ان کیخلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کی دفعہ دس کے تحت کارروائی ہونی چاہئے۔

 

تازہ ترین