امریکی صدر جو بائیڈن نےمیگھن مارکل کی شہریوں کو تنخواہ کے ساتھ فیملی لیو (paid Family Leave) فراہم کرنے کی درخواست کو مسترد کردیا ۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق ، برطانوی شہزاد ہ ہیری کی اہلیہ میگھن مارکل نے برطانوی پارلیمنٹ سے شہریوں کو تنخواہ کے ساتھ خاندانی چھٹی فراہم کرنے کی جو درخواست کی تھی اسے امریکی صدر جو بائیڈن نے مسترد کردیا ہے۔
یاد رہے کہ میگھن مارکل نے ہاؤس اسپیکر نینسی پلوسی اور سینیٹ میجوریٹی لیڈر چارلس شمر کو خط میں لکھا تھا کہ ’وہ ایک منتخب عہدیدار نہیں ہیں اور نہ ہی سیاستدان ہیں، بہت سے لوگوں کی طرح، ایک مصروف شہری اور ماں ہیں۔‘
میگھن مارکل نے ڈیموکریٹک کانگریس کے رہنماؤں کو یہ بھی بتایا کہ وہ ماں ہونے کی حیثیت سے تنخواہ کے ساتھ چھٹی کی حمایت میں لکھ رہی ہیں کیونکہ پارٹی کے قانون ساز بحث کرتے ہیں کہ یہ شق صدر جو بائیڈن کے وسیع تر سماجی اخراجات میں اضافہ کرے گی۔
میگھن مارکل نے لکھاتھا کہ تنخواہ کے ساتھ چھٹی ہر شہری کا قومی حق ہونا چاہیے۔
امریکی سینیٹ میں اس درخواست کو صرف 50 فیصد ووٹ ہی حاصل ہوسکے جبکہ 50 فیصد نے مخالفت کی اس لیے تنخواہ کے ساتھ فیملی لیو (paid Family Leave) فراہم کرنے کے اقدام کو ابتدائی بریفنگ کے بعد مسترد کردیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ اس معاملے پر شاہی مبصر انجیلا لیون بھی امریکی حکومت کے فیصلے سے متفق ہیں کیونکہ امریکا کے کسی شخص کو وفاقی سطح پر ایک دن کی بھی تنخواہ کی چھٹی کی ضمانت نہیں دیتا۔
شاہی مبصر نے اس معاملے میں میگھن مارکل پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ میگھن سیاستدان بننا چاہتی ہیں۔‘