• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

یارکشائر کاؤنٹی، پاکستان نژاد کرکٹر عظیم رفیق کو ساتھی کرکٹرز کی طرف سے نسلی ہراسانی کا سامنا

بریڈفورڈ (محمد رجاسب مغل )یارکشائر کے پاکستانی نژاد کرکٹر عظیم رفیق کو ساتھی کرکٹرز کی جانب سے نسل پرستی کا سامنا کرنا پڑا، واقعہ کے مطابق یارکشائر کے ایک کرکٹر نے اپنی ٹیم کے ساتھی عظیم رفیق کو نسل پرستانہ جملہ کہہ کر اس سے پوچھا کہ کیا ان کے والد کارنر دکانوں کے مالک ہیں جس پر عظیم رفیق نے معاملہ کلب میں اٹھایا، تحقیقات میں کلب کے ایک کرکٹر کے اعتراف کے باوجود یارک شائر کاونٹی کی تحقیقاتی پینل نےنسل پرستانہ ریمارکس کو دوستانہ مذاق کے جذبےکے طور پر قرار دے دیا۔یارکشائر کاؤنٹی کرکٹ کلب کے سینئر کھلاڑی کی جانب سے عظیم رفیق کے خلاف نسل پرستانہ جملے کسنے کے اعتراف کے بعد معاملہ اب پارلیمانی کمیٹی میں چلا گیا ہے۔یارکشائر کلب کے چیئرمین راجر ہٹن کو پارلیمانی ڈیجیٹل، کلچر، میڈیا اور اسپورٹس کمیٹی نے کلب کی جانب سے عظیم رفیق کے نسل پرستی کے دعوؤں سے نمٹنے کے لیے جواب دینے کے لیے بلایا ہے۔ 2008 اور 2018 کے درمیان دو اسپیلز کے دوران وائٹ روز کے سابق کھلاڑی نے ایک سال پہلے کاؤنٹی پر ادارہ جاتی نسل پرستی کے الزامات لگائے اور یارکشائر کی طرف سے کمیشن کی گئی ایک آزاد رپورٹ نے اس بات کو برقرار رکھا کہ وہ نسلی ہراسانی اور غنڈہ گردی کا شکار ہوئے تھے۔ اس کے باوجود کلب کے کسی بھی ملازم کے خلاف کوئی تادیبی کارروائی نہیں کی گئی، ای ایس پی این کی ایک رپورٹ کی تفصیلات میں دعویٰ کیاگیا ہے جس میں ایک سینئر کھلاڑی کا اعتراف بھی شامل ہے کہ اس نے رفیق کے حوالے سے نسل پرستانہ لفظ بار بار استعمال کیا تھاجسے وہ محض دوستانہ مذاق کے طور پر سمجھتے تھے تاہم اب صورتحال سیاسی سطح پر بڑھ گئی ہے ڈی سی ایم ایس نے پی اے نیوز ایجنسی کو اس بات کی تصدیق کی ہے کہ وہ اس معاملے پر شواہد کا اجلاس منعقد کرے گی۔ ڈی سی ایم ایس کے چیئر جولین نائٹ نے ایک بیان میں کہا کہ یہ انتہائی تشویشناک ہے اور یہ واضح ہے کہ یارکشائر کاؤنٹی کرکٹ کلب کے پاس جواب دینے کے لیے سوالات ہیں۔ ہم نے عظیم رفیق کی جانب سے لگائے گئے سنگین الزامات سے نمٹنے کے لیے کلب کے ارد گرد ہونے والی پیش رفت کی نگرانی کی ہے۔

تازہ ترین