بندرسری بگاوان ( نیوز ڈیسک) جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کی تنظیم آسیان کے اجلاس کے اختتام پر اعلامیے میں کہا گیا کہ بحیرئہ جنوبی چین کے متنازع سمندر پر دعویٰ کرنے والے فریق تحمل کا مظاہرہ کریں۔ کشیدگی بڑھنے سے خطے کے استحکام کو سنگین خطرات لاحق ہوسکتے ہیں۔ خبررساں اداروں کے مطابق سربراہ اجلاس میں آسیان کے ارکان سمیت، جاپان، امریا، چین اور دیگر ممالک شامل تھے۔ اجلاس کے اختتام پر جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ بحیرئہ جنوبی چین کے معاملے پر چند رہنماؤں کی جانب سے سمندر میں بھرائی کر کے زمین کے حصول کی سرگرمیوں اور علاقے میں سنگین واقعات پر خدشات کا اظہار کیا گیا، جن کی وجہ سے بھروسہ اور اعتماد مجروح ہوا ہے، کشیدگی بڑھی ہے، اور خطے میں امن، سلامتی اور استحکام کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔بیان میں مزید کہا گیا کہ رہنماؤں نے متنازع سمندر پر دعویداروں اور دیگر تمام ممالک کی جانب سے اْن تمام سرگرمیوں کے انعقاد میں غیر عسکریت پسندی اور ضبط کرنے کی اہمیت پر زور دیا، جن سے بحیرئہ جنوبی چین میں صورتحال مزید پیچیدہ اور کشیدگی میں اضافہ ہو سکتا ہو‘‘۔دوسری جانب برونائی کے سلطان حسن بلقیہ نے آسیان اجلاس میں میانمار کی عدم شرکت پر افسوس کا اظہارکرتے ہوئے 5نکاتی ایجنڈا نافذ کرنے کا مطالبہ کیا۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق میانمار نے علاقائی تنظیم کی جانب سے اپنے فوجی رہنما کی بجائے سینئر سفارت کار بھیجنے کی دعوت کو رد کر دیا تھا۔ آسیان کے کسی رکن کی جانب سے اس طرح کی اجلاسوں میں عدم شرکت انتہائی غیر معمولی بات ہے۔