• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ترمیمی آرڈیننس کے بعد کونسا کیس چلے گا کونسا نہیں، نیب نے پالیسی بنالی

راولپنڈی (ٹی وی رپورٹ)قومی احتساب بیورو (نیب) ترمیمی آرڈیننس کے بعد کون سا کیس چلے گا، کون سا نہیں؟ نیب نے پالیسی بنالی۔

پراسیکیوٹر جنرل نیب نے تمام نیب بیوروز کے ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرلز کو خط لکھ کر واضح کیا ہے کہ منی لانڈرنگ،کرپشن، آمدن سے زائد اثاثوں اور اختیارات کے غلط استعمال کے کیسز پر نیب کا اختیار برقرار ہے۔

عوام سے فراڈ کرنے والے پرائیویٹ افراد پر بھی نیب کا اختیار بحال ہو چکا ہے تاہم کابینہ اور دیگر فورمز سے منظور شدہ منصوبوں پر بنے کیسز اب نیب کے اختیار میں نہیں، محض ضابطے کی غلطیوں پر بھی نیب کارروائی نہیں کرے گا۔

نیب کے پراسیکیوٹر جنرل سید اصغر حیدر نے ڈپٹی پراسیکیوٹرز کو خط لکھ کر نیب کی پالیسی سے آگاہ کیا ہے کہ ترمیمی آرڈیننس کے بعد کون سے کیسز احتساب عدالت میں چلیں گے اور کون سے نہیں۔

خط کے مطابق منی لانڈرنگ کے کیسز پر انسداد منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت نیب کارروائی جاری رکھ سکے گا جبکہ کرپشن، آمدن سے زائد اثاثوں اور اختیارات کے غلط استعمال کے کیسز پر بھی نیب کا اختیار برقرار ہے۔

خط میں کہا گیا ہے کہ عوام سے فراڈ کرنے والے پرائیویٹ افراد پر بھی نیب کا اختیار بحال ہو چکا ہے تاہم کابینہ اور دیگر فورمز سے منظور شدہ منصوبوں پر بنے کیسز پر اب نیب کا اختیار نہیں، محض ضابطے کی غلطیوں پر بھی نیب کارروائی نہیں کرے گا۔

تازہ ترین