• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اورنگی ٹاون، جعلی پولیس مقابلے میں 14 سالہ ارسلان کی ہلاکت کا مقدمہ درج

تصویر بشکریہ ٹوئٹر
تصویر بشکریہ ٹوئٹر 

کراچی کے علاقے اورنگی ٹاون میں پولیس اہلکار کی فائرنگ کے نتیجے میں 14سالہ ارسلان کی ہلاکت کا مقدمہ اورنگی ٹاون تھانے میں درج کر لیا گیا ہے۔

پولیس حکام کے مطابق مقدمہ ارسلان کے چچا بادشاہ خان کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے،  مقدمے میں قتل، اقدام قتل، دہشتگردی کی دفعات بھی شامل کی گئی ہیں جبکہ مقدمے میں سابق ایس ایچ او اعظم گوپانگ، اہلکار توحید اور عمیر نامی شخص کو بھی نامزد کیا گیا ہے ۔

پولیس حکام کے مطابق مقتول کی میت سہراب گوٹھ ایدھی سرد خانے میں موجود ہے،  پولیس اہلکار توحید اور عمیر کو پہلے ہی گرفتار کیا جاچکا ہے۔

دوسری جانب مقتول ارسلان کے چچا بادشاہ خان کا میڈیا سے گفتگو کے دوران کہنا تھا کہ  ارسلان ہونہار اور محنتی بچہ تھا، ارسلان دوست کے ساتھ ٹیوشن پڑھ کر آرہا تھا،  سادہ لباس اہلکاروں نے ارسلان کے دوست کی ٹانگ پر اور  ارسلان کو پیٹ پر گولیاں ماریں۔

14 سالہ مقتول ارسلان کے چچا بادشاہ خان کا مزید کہنا تھا کہ  تینوں ملزمان بھتیجے کے قتل میں ملوث ہیں، ایس ایس پی اور ڈی آئی جی رات بھر ہمارے ساتھ رہے، ہمیں انصاف چاہیے قتل کے بدلے معاوضہ نہیں لیں گے۔

بادشاہ خان نے کہا کہ قتل میں ملوث افراد کو پھانسی دلوائیں گے۔

مقتول ارسلان کے دوسرے چچا نوروز کا بتانا تھا کہ ارسلان کی  نمازجنازہ عصر کی نماز کے بعد اور تدفین بلدیہ میں ہوگی۔

تازہ ترین