• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مخلوط نسل کی فیملی کو برسوں سے پڑوسیوں کی جانب سے نسلی زیادتیوں کاسامنا

لندن(پی اے ) مخلوط نسل کےخاندان کو برسوں سے پڑوسیوں کی جانب سے نسلی زیادتیوں کاسامنا کرنا پڑرہاہے،پڑوسی اس کے بیٹے سے پوچھتے تھے کہ کیا تم نے سفید پینٹ کرالیا ہے،عدالتی احکامات کے باوجود سلسلہ جاری ریا، خوفزدہ خاندان کو اپنا گھر جلادیئے جانے کے خوف سے گھر،ملازمت اور اسکول چھوڑ کر دوسری جگہ منتقل ہونے پر مجبور ہونا پڑالیکن اس خاندان کو نسل پرستی پر مبنی طعنوں سے نجات نہیں ملی۔ عدالت نے ان کے پڑوسی پر جرمانہ کیا لیکن زیادتی کاسلسلہ جاری رہا اور اس کے گھر کے سامنے نسل پرستی پر مبنی نعرے لکھ دئے گئے۔متاثرہ فیملی کے سربراہ کا کہناہے دشنام طرازی کا سلسلہ ستمبر 2017 میں شروع ہواتھا ،وہ اسے برداشت کرتے رہے لیکن گزشتہ سال موسم گرما میں ان کی ہائوسنگ ایسوسی ایشن نے انھیں وہاں سے منتقل کردیا،انھوں نے کہا کہ ہم اپنے گھر کے باہر کھڑے تھے اور اندر سے بچوں کو بلارہے تھےکہ میں نے ایک آواز سنی کوئی چیخ کر کہہ رہاتھا جادوگر ،میں نے مڑکر دیکھا تو میرا پڑوسی میرے سامنے مجھ پر آوازے کسنے کیلئے کھڑا تھا ،اس کے بعد وہ میرے قریب آتا گیا اور تمام پڑوسی آپس میں مل گئے اور مزید نسل پرستانہ آوازے لگانا شروع کردئے،اس خاندان نے پولیس کو اس کی اطلاع دی جس پر اس کے پڑوسیوں کو عدالت میں بلایاگیا،ایک خاتون نے نسل پرستی پر مبنی جرم کااعترافکیا اور اسے نومبر 2017 میں 200 پونڈ جرمانہ کیاگیا ایک شخص نے جنوری 2018 میں جرم کااعتراف کیا اس پر بھی 200 پونڈ جرمانہ کیاگیا ساورن ہائوسنگ نے ان کے خلاف دیوانی مقدمہ دائر کردیااس کے باوجود اس ادارے کے عملے کے ایک رکن کو اس فیملی کے خلاف تشدد کی دھمکیاں سن کر شدید دھچکہ لگا۔اس فیملی کاکہنا ہے کہ بدکلامی کاسلسلہ جاری ہے اور ملزمان کے خلاف مزید کوئی کارروائی نہیں کی گئی ،گھر کے سربراہ نے بتایا کہ ملزمان نے چیخ چیخ کر دھمکی دی کہ ہم تمہیں چھوڑیں گے نہیں اور تمہارے گھر ہی میں تمہیں جلا کر مار دیں گے، اس سے میں اتنا خوفزدہ ہوا کہ اب میں ایک بالٹی میں ہر وقت پانی بھرا رکھتا ہوں تاکہ اگر یہ لوگ گھر کو آگ لگانے کی کوشش کریں تو اس کادفاع کیاجاسکے۔ نسلی زیادتیوں کے واقعات ڈیل کرنے پولیس فورس کاکہناہے کہ پہلی رپورٹ کے 48گھنٹے کے اندر ایک غیر جانبدار گواہ سے بات کی تھی ۔ایک ترجمان نے بتایا کہ ہمیں معلوم ہے کہ نفرت انگیز جرائم کے متاثرہ فیملی اور پوری کمیونٹی پر انتہائی منفی اثرات مرتب ہوتے ہیںانھوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ ہمارے تمام مکینوں کو یہ معلوم ہو کہ ہم نفرت انگیز جرائم کی تمام رپورٹوں کو بہت سنجیدگی سے لیاہے اور ان کیلئے سپورٹ موجود ہے۔پراسیکوٹرز کا کہناہے کہ انھوں نے عدالت سے کہاہے کہ نسلی بنیاد پربدزبانی کرنے والوں کی سزائوں میں اضافہ کیا جائے اور ان پر زیادہ بھاری جرمانے کئے جائیں۔

تازہ ترین