جکارتہ (اے ایف پی/جنگ نیوز) امریکی وزیرخارجہ اینٹونی بلینکن نے چین پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ایشیا پیسفک میں اپنی ’’جارحانہ کارروائیاں‘‘ ترک کرے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے انڈونیشیا کے دورے کے موقع پر کیا ہے۔ بلینکن چین کیخلاف اتحاد کو مضبوط کرنے کیلئے اس وقت مشرقی ایشیائی ممالک کے دورے پر موجود ہیں۔ امریکی وزیرخارجہ نے یونیورسٹی کے طلبہ سے خطاب کرتے ہوئے انڈوپیسفک کے حوالے سے امریکی پالیسی وضح کی، انہوں نے کہا کہ ہم اتحادیوں اور شراکت داروں کے ساتھ مل کر اصولوں کی بنیاد پر قائم کئے گئے عالمی حکم نامے کا دفاع کرنے کے لیے کام کریں گے، ہر ملک کو اپنی پالیسی کا انتخاب خود کرنے کی آزادی ہونی چاہئے، انہوں نے کہا کہ شمال مشرقی ایشیا سے لے کر جنوبی مشرقی ایشیا تک اور دریائے میکونگ سے لیکر پیسفک جزائر تک چین کے جارحانہ اقدامات کے حوالے سے تشویش پائی جاتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ خطے کے تمام ممالک چاہتے ہیں کہ کھلے سمندروں پر اپنا حق جتانے، اوپن مارکیٹس میں اپنی سرکاری کمپنیوں کے ذریعے سے چھیڑ چھاڑ کرنے، ان ممالک جو آپ کی پالیسیوں سے اتفاق نہ کریں سے کئے گئے معاہدے ختم کرنا یا ان کی برآمدات روکنے کے رویے کو اب ختم ہونا چاہئے، ہم نے بھی ایسا ہی کیا ہے۔ بلینکن نے مزید کہا کہ امریکا بحیرہ جنوبی چین میں آزادانہ نقل وحرکت کو یقینی بنانے کیلئے پرعزم ہے اور بیجنگ کی جانب سے کئے گئے اقدامات سے یہاں ہر سال 3 کھرب ڈالر کی تجارت کو خطرہ ہے۔ تاہم انہوں نے زور دیا کہ یہ امریکا یا چین کے مرکزی خطوں کے درمیان کوئی مقابلہ نہیں ہے۔