راچڈیل(نمائندہ جنگ) حکومت کو خبردار کیا گیا ہے کہ اگرہ وہ برطانیہ میں خوراک کی حفاظت کو یقینی بنانا چاہتی ہے تو سپلائی چین کے بحران کو فوری طور پر حل کرنا ناگزیرہے۔ خوراک اور کاشتکاری کے رہنماؤں نے متنبہ کیا ہے کہ یہ شعبہ موسمی پھل چننے والوں سے لے کر پیکنگ کر نے والے عملے اور لاری ڈرائیوروں سمیت کارکنوں کی کمی سے شدید متاثر ہوا ہے جبکہ مہنگائی نے توانائی، خوراک اور کھاد کی قیمتوں کو بڑھا دیا ہے۔ نیشنل فارمرز یونین (این ایف یو) جس نے خوراک کی حفاظت پر بات کرنے کے لیے تنظیموں کا ایک سربراہی اجلاس بلایا جس نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ خوراک کی پیداوار میں برطانیہ کی خود کفالت کو کم از کم 60 فیصد پر رکھنے کے لیے سنجیدہ عزم کا اظہار کرے اور ایک ایسا ماحول پیدا کرے جو کاروبار کیلئے انتہائی سازگار ہو تاکہ مایوسی کی لہر کو دور کیا جا سکے۔ سربراہی اجلاس میں شامل تنظیمیں پوری سپلائی چین میں مزدوروں کی قلت کو دور کرنے اور برطانوی پیداوار اور درآمدات کے درمیان برابری کے میدان کو یقینی بنانے کے لیے کارروائی کا مطالبہ کر رہی ہیں۔ این ایف یو کے صدر بیٹرز مینٹی نے کہا کہ برطانیہ کے کسان آب و ہوا کے موافق خوراک پیدا کرنے میں عالمی رہنما ہیں اور گزشتہ 18 مہینوں کے دوران شدید سپلائی چین سے متاثر ہونے کے باوجود شیلفوں اور فریجوں کو بھرے رکھنے کے لیے سخت محنت کر رہے ہیں۔مسائل، خاص طور پر کارکنوں کی کمی سنگین مسئلہ ہے مگر ہم ہمت نہیں ہار رہے حکومت نے قلیل مدتی اصلاحات کے ساتھ دراڑیں بھرنے کی کوشش کی ہے مگر ہم اس بحران سے بچنا چاہتے ہیں تو سپلائی چین کو یقینی بنانے کیلئے طویل المدتی حل تلاش کرنے کی ضرورت ہے جو ہمیں شاندار پیداوار کی فراہمی یقینی بنائے گا اور عالمی سطح پر بھی خوراک کی سپلائی کا منقطع سلسلہ بحال ہوگاانہوں نے کہا کہ60فیصد خود کفالت کو برقرار رکھنے کا عزم ایک آغاز ہو گا۔انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ مستقبل میں فارم اور خوراک کے کاروبار کے فروغ کے لیے ماحول پیدا کرنے میں مدد کرے یہ امر قابل ذکر ہے کہ ملک میں سپلائی چین متاثر ہونے سے پھل ‘ سبزیوں اور گوشت سمیت دیگر اشیاء کی سپلائی میں شدید قلت کا سامنا ہے نیشنل پگ ایسوسی ایشن کے چیف ایگزیکٹو ڈاکٹر زو ڈیوس نے کہا کہ برطانیہ کا سور کے گوشت کا شعبہ اب بھی زوال کا شکار ہے کیونکہ کارکنوں کی کمی ہمارے پاس پہلے سے ہی فارموں میں صلاحیت کو بری طرح متاثر کر رہی ہے پوری فوڈ سپلائی چین اور حکومت کو مل کر کام کرنا چاہیے اور اب بیک لاگ کو حل کرنے کیلئے ٹھوس اقدامات کرنے چاہئیں۔