• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ECC،آٹو انڈسٹری ڈیولپمنٹ اینڈ ایکسپورٹ، ٹیکسٹائل پالیسیوں کی منظوری، بجلی بلوں سے ایک سلیب ختم

اسلام آباد(نمائندہ جنگ)ECC،آٹو انڈسٹری ڈویلپمنٹ اینڈ ایکسپورٹ ، ٹیکسٹائل پالیسیوں کی منظوری،بجلی بلوں سے ایک سلیب ختم ، کھاد صنعت کو ترجیحی بنیادوں پر گیس فراہمی ،خیبرپختونخوا حکومت کے اخراجات کی حد بڑھا کر 31ارب30کروڑ کرنیکی منظوری، تفصیلات کے مطابق اقتصادی رابطہ کمیٹی نے پانچ سالہ ٹیکسٹائل اینڈ ایپرل پالیسی 2020-2025اور پانچ سالہ آٹو انڈسٹری ڈویلپمنٹ اینڈ ایکسپورٹ پالیسی 2021-2026 کی منظوری دی ، ای سی سی نے ٹیکنکل ایڈوائزری کمیٹی کی سفارش پر کھاد کی صنعت کو ترجیحی بنیادوں پر گیس کی فراہمی کی بھی منظوری دی تاکہ ربیع کے موسم کیلئےیوریا کھاد کی دستیابی کو یقینی بنایا جاسکے، ای سی سی کا اجلاس وفاقی وزیر اقتصادی امور عمر ایوب کی زیر صدارت ہوا، ای سی سی نے ٹیکسٹائل پالیسی کے حوالے سے وزارت خزانہ اور ایف بی آر کو ہدایت کی کہ پاور ڈویژن کے اٹھائے گئے نکات کا جائزہ لیا جائے جبکہ آٹو انڈسٹری پالیسی کے حوالے سے ہدایت کی کہ گاڑیوں کی برآمدات کے مقرر کیے گئے اہداف کاہرسال جائزہ لیا جائےاور اس کے مطابق مقرر کیا جائے جبکہ ای سی سی نے یہ بھی ہدایت کی کہ ای سی سی میں الگ سے مجوزہ ٹیرف سٹرکچر بھی پیش کیا جائے ، ای سی سی نے چینی کی درآمد کے پیش نظر ٹی سی پی کی جانب سے جاری ٹینڈرز کو ختم کرنےسے متعلق کابینہ کی اقتصادی کمیٹی کی جانب سے تشکیل دی گئی کمیٹی کے فیصلے کی بھی توثیق کی ، ای سی سی نے وزارت توانائی کی جانب سےدوسرے مرحلے میں پاور سیکٹر کی سبسڈی کے دوبارہ اہداف مقرر کرنے کی بھی منظوری دی جس کے تحت بجلی کے بلوں میں ایک سلیب ختم کر دیا گیا ہے، اس سلیب میں ٹیرف کو بڑھنے سے روکا گیا تھا اب اس کی جگہ نئی سبسڈی کو شامل کیا جائے گا،ڈسٹریبوشن کمپنیوں کےمابین ٹیرف اور سبسڈیزکو حقیقت پسندانہ کیاجائےگا،ای سی سی نے خیبرپختونخوا حکومت کے اخراجات کی حد 27ارب روپے سے بڑھا کر 31ارب30کروڑر وپے کرنے کی بھی منظوری دی ،اس تکنیکی گرانٹ کا ذریعے سابق فاٹا کے تنخواہوں کے بل ادا کرنے میں مدد ملے گی ، تکنیکی مشاورتی ذیلی کمیٹی کی سفارشات پر ای سی سی نے درج ذیل تکنیکی ضمنی گرانٹس کی بھی منظوری دی جس میں سندھ اور بلوچستان میں ترقیاتی سکیموں پر عملدرآمدکیلئے وزارت ہاؤسنگ اینڈ ورکس کیلئے 2,650.968 ملین روپے شامل ہیں۔

تازہ ترین