وبائی مرض کے زمانے میں اپنی صحت کا خیال رکھنا اور بھی ضروری ہوگیا ہے۔ آپ جس گھر یا جگہ پر رہتے ہیں، اس کا آپ کی صحت پر بڑا اثر ہوتا ہے۔ تاہم، اس کا یہ مطلب نہیں کہ اچھی صحت کے حصول کے لیے آپ کو کسی لگژری اسپاء کی طرف جانا پڑے گا۔ ماہرین کے مطابق، آپ اپنے ذاتی گھر میں بھی ویل نیس فیچرز شامل کرکے، جس کے لیے آپ خود انفرادی طور پر یا کسی پروفیشنل کے ساتھ کام کرسکتے ہیں، اپنے گھر کو اپنی جذباتی اور طبعی صحت کے لیے معاون و موافق بنا سکتے ہیں، اسے انگریزی زبان میں ’’سیلف کیئر‘‘ یا اپنی صحت اور مجموعی شخصی فلاح و بہبود کا خیال رکھنا کہا جاسکتا ہے۔
سیلف کیئر کیا ہے؟ طبی زبان میں اسے کچھ اس طرح بیان کیا جاسکتا ہے؛ ’’اپنی مجموعی شخصی فلاح و بہبود کا مطلب ہے خود کا خیال رکھنا تاکہ آپ صحت مند رہ سکیں، آپ اچھی طرح سے زندگی گزار سکیں، اپنا کام کر سکیں، دوسروں کی مدد اور دیکھ بھال کر سکیں، اور آپ وہ تمام کام کر سکیں جن کی آپ کو ضرورت ہے اور آپ انہین ایک دن میں پورا کرنا چاہتے ہیں‘‘۔
اگرچہ بہت سے افراد اپنی صحت اور مجموعی شخصی فلاح و بہبود میں مدد کے لیے غذائیت، نیند، ورزش اور دیگر تناؤ کے انتظام کی حکمت عملیوں پر توجہ مرکوز کرتے ہیں، آپ کا گھر ان تمام طریقوں کے لیے ایک بنیادی عنصر ہو سکتا ہے۔ یہ وہ جگہ ہے جہاں آپ کھاتے ہیں، سوتے ہیں، اپنے گھر والوں سے جڑتے ہیں اور اکثر ورزش بھی کرتے ہیں۔ موجودہ وقت میں یہ وہ جگہ بھی ہو سکتی ہے جہاں آپ کام کرتے ہیں۔
ویل نیس ڈیزائن سے مراد ایسی تعمیرات بنانا ہے، جو اپنے مکینوں کی طبعی اور جذباتی بہبود کو تقویت پہنچاتی ہیں۔ خاص طور پر ہمارے ٹیکنالوجی مرتکز نظام الاوقات میں ویل نیس ڈیزائن قدرتی عناصر سے شروع ہو سکتا ہے۔ سان فرانسسکو بے ایریا میں مقیم سائکو تھراپسٹ اور یوگا انسٹرکٹر کونائی ہباش کہتی ہیں، ’’ہماری مجموعی صحت اور فلاح و بہبود میں فطرت کا بہت ہی اہم کردار ہوتا ہے۔ بہت سے مطالعات نے اس کے ہمارے اعصابی نظام کو پرسکون کرنے، مدافعتی نظام کو تقویت دینے، تناؤ کو کم کرنے، نیند کو بہتر بنانے اور عمومی صحت کے احساس کو بڑھانے کی صلاحیت پر روشنی ڈالی ہے۔ ایسے کئی طریقے ہیں جن سے ہم ایک اپارٹمنٹ کے اندر بھی فطرت کی خوبصورتی اور فوائد سے حظ اٹھاسکتے ہیں‘‘۔
وہ مزید کہتی ہیں کہ، اگر شہری ماحول میں آپ کے گھر میں بالکونی ہے تو وہاں خاموشی اور سکون سے بیٹھ کر فطرت کے بہت سے نظاروں اور آوازوں سے لطف اندوز ہوا جاسکتا ہے۔ اگر آپ ایسا نہیں کرتے ہیں تو، فطرت کے نظارے لینے کے لیے اپنی میز، کرسی یا پسندیدہ آرام دہ نشست کھڑکی کے قریب رکھیں۔ اگر گھر میں آپ کے پاس ایسا کوئی آپشن نہیں ہے تو اپنے گھر میں پودے شامل کریں اور ان سے لطف اندوز ہونے میں وقت گزاریں۔ وہ کہتی ہیں، ’’رنگ، شکلوں کے تغیرات کو دیکھیں، یہ دیکھیں کہ روشنی ان پر کیسے منعکس ہوتی ہے، ساتھ ہی پتوں اور تنوں کی ساخت کو آہستگی سے محسوس کریں‘‘۔
آپ فطرت سے لطف اندوز ہونے کے لیے ٹیکنالوجی کا استعمال بھی کر سکتے ہیں۔ ڈیجیٹل ٹی وی اور تصویری فریموں کے ساتھ اپنی پسندیدہ جگہوں پر خود کو دیکھنا پہلے سے کہیں زیادہ آسان ہے۔ اسپیکرز آپ کو اپنے پسندیدہ قدرتی مقامات کی پرسکون آواز سے لطف اندوز ہونے دیتے ہیں۔ بیٹھ کر گہری سانس لیں، اپنے حواس کا استعمال کرتے ہوئے اپنے آپ کو اس ساحل پر یا اس جنگلاتی پگڈنڈی یا برفیلے پہاڑ پر تصور کریں۔ ’’یہ مشقیں کرنے سے آپ کو اپنی مصروف زندگی سے ایک خوش آئند وقفہ ملے گا ‘‘، وہ کہتی ہیں۔
کیلی فورنیا میں کام کرنے والی انٹیریئر ڈیزائنر فرم کے ایک آرکیٹیکٹ بتاتے ہیں، ’’ہر کمرے میں پودوں کا ہونا اہم ہے۔ اگر کسی کمرے میں پارٹیشن کی ضرورت ہے تو اس کے لیے سب سے بہترین ذریعہ یہ ہے کہ پارٹیشن کے طور پر پودوں اور گملوں کا استعمال کیا جائے۔ پودوں کی یہ پارٹیشن دیوار آپ کے بجٹ اور جگہ کی دستیابی کے مطابق سادہ اوربڑے پیمانے پر ڈیزائن کی جاسکتی ہے۔اگر آپ کے پاس فرش پر جگہ کی کمی ہے تو کمرے کے کونے میں پودے لٹکانا بھی ایک اچھا انتخاب ہوسکتا ہے۔
دو سے تین گملے والے پودوں کو لٹکانے سے جگہ میں دلچسپی اور گہرائی پیدا ہو گی، ساتھ ہی ساتھ کمرے میں مادر فطرت اپنے رنگ بکھیرے گی‘‘۔ مزید برآں، باتھ روم کو بھی اس طرح ڈیزائن کیا جاسکتا ہے جو آپ کی صحت کے لیے بہت فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔ باتھ روم میں موم بتیاں جلانا اور ان کی خوشبو سے لطف اندوز ہونا طبیعت کو انتہائی خوشگوار محسوس ہوتا ہے۔
گھر کے اندر سیلف کیئر کے لیے مختص مقامات کو سادگی سے استعمال کیا جاسکتا ہے، جہاں آپ ایسی سرگرمیوں سے لطف اندوز ہوتے ہیں جو آپ کی طبیعت پر خوش گوار گزرتی ہیں۔ یہ ایسی جگہیں بھی ہوسکتی ہیں جنھیں آپ مختلف اوقات میں مختلف سرگرمیوں کے لیے استعمال کرسکتے ہیں، جیسے ایک ہی جگہ کو صبح اور پھر شام کی سرگرمیوں کے لیے استعمال کرنے کے لیے کچھ معمولی لیکن ضروری تبدیلیاں لانا۔ جیسے بیٹھنے کی جگہ کو مطالعہ اور چائے پینے کے لیے استعمال کرنا۔
کیا کمرے میں ایسی جگہ ہے جہاں آپ فرش پر بیٹھ سکیں، مراقبہ کرسکیں یا وہاں لیٹ سکیں۔ مقصد گھر کے اندر مختلف مقامات پر ایسی جگہیں بنانا ہے جہاں آپ وہ سرگرمیاں انجام دے سکیں، جن سے آپ لطف اندوز ہوتے ہیں۔ یقیناً ہر گھر میں تمام سرگرمیوں کے لیے علیحدہ سے مخصوص جگہ بنانا ممکن نہیں ہوتا، ایسے میں آپ ایک ایسا لچکدار مقام بناتے ہیں، جسے مختلف اوقات میں مختلف سرگرمیوں کے لیے استعمال کیا جاسکے۔ مثلاً؛ دن کے وقت ایک جگہ کو آپ دفتر کے لیے استعمال کرتے ہیں اور شام ہوتے ہی اسے اپنے یوگا اسٹوڈیو میں بدل دیتے ہیں۔ محدود جگہ پر آپ کو اپنی تخلیقی صلاحیتیں استعمال کرنا ہوتی ہیں۔