کراچی (اسٹاف رپورٹر) ستمبر میں سیکیورٹی کا بہانہ بنا کربغیر میچ کھیلے پنڈی سے وطن واپس جانے والی نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کے خدشات اور خطرات دور ہوگئے۔ کیویز ٹیم آئندہ سال دسمبر، جنوری میں دو ٹیسٹ اور تین ون ڈے انٹرنیشنل میچز کھیلنے کے لیے پاکستان کا دورہ کرے گی۔ یہ میچ آئی سی سی ورلڈ چیمپئن شپ اور سپرلیگ میچوں کا حصہ ہوں گے۔ مہمان ٹیم اپریل 2023میں ایک مرتبہ پھر پاکستان آئے گی جہاں وہ دس وائٹ بال میچز پر مشتمل سیریز کھیلے گی جس میں پانچ ون ڈے اور پانچ ٹوئنٹی انٹر نیشنل میچ کھیلیں گے یہ میچ آئی سی سی رینکنگ کا حصہ ہیں۔2023میں پاکستان پچاس اوورز کے ایشیا کپ کی میزبانی کرے گا اور اکتوبر میں بھارت میں پچاس اوورز کا ورلڈ کپ ہوگا۔ ان میچوں سے پاکستان کے نقصان کا ازالہ بھی ہوگا اور ایشیا کپ اور ورلڈ کپ کی تیاری کا موقع ملے گا۔ چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ رمیز راجاکی نیوزی لینڈ کرکٹ کے چیئرمین مارٹن اسینیڈن سے ملاقاتوں میں تبادلہ خیال کے بعد ان دوروں کو حتمی شکل دی گئی ہے۔ نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کے پہلے دورہ پاکستان میں شامل دو ٹیسٹ اور تین ون ڈے انٹرنیشنل میچز بالترتیب آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ اور آئی سی سی مینز کرکٹ ورلڈ کپ سپر لیگ کا حصہ ہوں گے۔ دوسرے دورے میں مہمان ٹیم کو پانچ ون ڈے اور پانچ ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچز کھیلنے ہیں۔ دونوں بورڈز اب دورے کی تاریخوں کو حتمی شکل دیں گے۔ چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ رمیز راجا کا کہنا ہے کہ وہ مارٹن اسنیڈن اور ان کے بورڈ کے شکر گزار ہیں۔ وہ ان سے ہونی والی ملاقاتوں کے نتائج پر بھی بہت خوش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ دونوں بورڈز کے مضبوط تعلقات کی ضمانت اور اس بات کی تصدیق ہے کہ پاکستان کرکٹ برادری کا ایک اہم رکن ہے۔ نیوزی لینڈ کرکٹ کے چیف ایگزیکٹو ڈیوڈ وائٹ کا کہنا ہے کہ رمیز راجا اور مارٹن اسنیڈن کی دبئی میں نتیجہ خیز اور تعمیری گفتگو ہوئی، جس سے دونوں بورڈز کے تعلقات بھی مزید مضبوط ہوئے ہیں۔ اب پاکستان مارچ2022سے اپریل2023 کے دوران آسٹریلیا، انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کیخلاف 8ٹیسٹ،11ون ڈے اور13ٹی ٹوئنٹی میچز کی میزبانی کریگا۔