پشاور (نمائندہ جنگ) خیبرپختونخوا حکومت نے حال ہی میں پشاور کے تاجروں اور صنعت کاروں کو بھتہ کیلئے دھمکی آمیز ٹیلی فون کالز اور اس سے تاجروں اورصنعتکاروں میں پائی جانے والی تشویش کا اظہار کرتےہوئے اس کا نوٹس لیا ہے اوراس سلسلے میں افعانستان سے بھتہ کالز کی نیٹ ورک کے خلاف کارروائی کے لئےبارڈر سطح پر افغان حکومت سے رابطہ کرنے اور وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے کی خدمات حاصل کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا، تاجروں ، صنعتکاروں اور سکیورٹی ایجنسیوں پر مشتمل کمیٹی قائم ، حیات آباد میں ابابیل فورس تعینات اور پولیس کی تعداددگنی کی جائیگی ،اس بات کا فیصلہ کمشنر پشاور ڈویژن ریاض خان محسود کی زیر صدارت منعقدہ اعلی سطح کےاجلاس میں کیاگیا ،اجلاس میں سی سی پی او پشاور عباس احسن ڈپٹی کمشنر پشاور کیپٹن ریٹائرڈ خالد محمود، ایس پی سی ٹی ڈی رضامحمد ایس ایس پی اسپیشل برانچ آصف گوہر اور دیگر سیکورٹی ایجنسیز اور سیکورٹی اداروں کے مقامی سربراہان اور متاثرہ صنعتکاروں تاجروں اور صنعتکار رہنمائوں نے شرکت کی، اجلاس میں تاجروں ،صنعت کاروں اور سیکورٹی ایجنسیوں پر مشتمل کمیٹی قائم کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے،اجلاس میں حال ہی میں تاجروں اور صنعت کاروں کو بھتہ کیلئے دھمکی آمیز ٹیلی فون کالز اور تاجروں اورصنعتکاروں میں پائی جانے والی تشویش پر تفصیلی گفتگو کی گئی اجلاس میں فیصلے کیے گئے کہ بھتہ خوری کی روک تھام اور بھتہ خور نیٹ ورک کے خاتمے کیلئے لا انفورسمنٹ ایجنسیز، پولیس، انتظامیہ، صنعت کاروں اور تاجروں پر مشتمل کمیٹی قائم کی جائے گی جو کہ بھتہ کالز موصول ہونے والے تاجروں اور صنعت کاروں کے تحفظ اور نیٹ ورک کی معلومات اور دیگر اقدامات کرے گی۔