وفاقی وزیر پورٹ اینڈ شپنگ علی حیدر زیدی نے کہا ہے کہ عزیر بلوچ کیس کے گواہ سابق ایس ایچ او جاوید بلوچ کو عدالت سے واپسی پر اس وقت قتل کردیا گیا جب وہ گواہی دے کر واپس جا رہے تھے، عزیر بلوچ کی جے آئی ٹی میں بھی جاوید بلوچ کا ذکر ہے۔
اپنے بیان میں علی زیدی نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ اہم کیسز میں گواہی کے لیے کوئی سامنے نہیں آتا۔
وفاقی وزیر نے بلاول کو بے بی کہہ کر سوال پوچھا کہ کیا بلاول بتائیں گے صوبے میں کیا ہورہا ہے جس پر ان کے والد کا مافیا 14 سال سے حکومت کررہا ہے۔