• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برفانی طوفان کی رات مری میں صرف سترہ انچ سے بھی کم برف پڑی لیکن انتظامیہ کی جانب سے اسے نہیں ہٹایا جاسکا جس کے باعث لوگ برفانی طوفان میں پھنس کر زندگیاں کھو بیٹھے تھے۔

سانحہ مری پر سوالات اٹھنے لگے ہیں، ملکہ کوہسار میں کئی فٹ برف باری کے راگ الاپے گئے تھے لیکن محکمہ موسمیات نے بھانڈا پھوڑ دیا ہے۔

محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ مری میں سات جنوری کو سب سے زیادہ سترہ انچ برف پڑی تھی، اس سے پہلے پانچ جنوری کو آٹھ انچ اور چار جنوری کو چھ انچ برف باری ہوئی۔

معاون خصوصی شہباز گل مری میں دس فٹ برف باری کا دعویٰ کرچکے ہیں، اپنی بات پر قائم رہتے ہوئے شہباز گل نے محکمہ موسمیات کو بھی جھٹلادیا۔

اپنے بیان میں شہباز گل نے کچھ تصویریں شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ کچھ لوگوں کے نزدیک یہ سترہ انچ برف باری ہے، ماشاﷲ۔

پنجاب حکومت کے ترجمان حسان خاور نے بھی کہا تھا کہ اس بار معمول سے زيادہ بارش ہوئی ہے۔

دوسری جانب (ن ) لیگ کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ماضی میں کبھی برف باری میں پھنس کر مری میں ہلاکتیں نہیں ہوئیں۔

قومی خبریں سے مزید