پی ایس ایل سیزن 7 اور 8 کے لیے پی ٹی وی اور اے آر وائی کے درمیان جوائنٹ وینچر کو اسپورٹس مارکیٹنگ فرم نے لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا، درخواست کی سماعت میں عدالت نے وزارت اطلاعات، سرکاری ٹی وی، اے آر وائی کو نوٹس جاری کر دیا۔
پچھلے پی ایس ایل کے نشریاتی حقوق جیتنے والی اسپورٹس مارکیٹنگ فرم نے لاہور ہائیکورٹ میں رٹ پٹیشن فائل کردی جس میں وزارت اطلاعات و نشریات، پی ٹی وی، اے آر وائی اور ڈائریکٹر اسپورٹس پی ٹی وی نعمان نیاز کو فریق بنایا گیا ہے۔
فرم نے عدالت سے استدعا کی کہ پی ٹی وی اور اے آر وائی کے جوائنٹ وینچر کو غیر قانونی قرار دیا جائے، یہ جوائنٹ وینچر غیرشفاف طریقے سے عمل میں آیا جس سے پی ٹی وی کو نقصان ہوا۔
فرم نے درخواست میں لکھا کہ انہیں میڈیا کے ذریعے معلوم ہوا کہ جیو سوپر کے کیس میں پی ٹی وی نے عدالت میں دعویٰ کیا کہ جوائنٹ وینچر شفافیت سے کیا گیا جب کہ حقیقت حال یہ ہے کہ 10 اگست کے پیشکشوں کی طلبی کے اشتہار کے جواب میں جب اسپورٹس مارکیٹنگ فرم نے اپنی پیشکش پی ٹی وی کو دی تو جواب میں پی ٹی وی نے بتایا کہ یہ اشتہار آئی سی سی ایونٹ کے لیے ہے، پی ایس ایل 7 اور 8 کے لیے نہیں لیکن پی ٹی وی کی 24 دسمبر کی پریس ریلیز سے پتا چلا کہ یہ جوائنٹ وینچر تو پی ایس ایل 7 اور 8 کے لیے تھا۔
اسپورٹس مارکیٹنگ فرم نے لکھا کہ پی ٹی وی اور اے آر وائی کا جوائنٹ وینچر قانون کی خلاف ورزی ہے، عوام سے بجلی کے بلوں کے ذریعے 35 روپے لائسنس فیس وصول کرنے والا پی ٹی وی ایسا کوئی قدم نہیں اٹھا سکتا جو کسی پرائیویٹ فریق کو فائدہ پہنچائے، وزارت اطلاعات اور پی ٹی وی کو ذاتی پسند نا پسند سے بالا تر ہو کر حکومتی مفاد کا تحفظ کرنا چاہیے۔
اسپورٹس مارکیٹنگ فرم نے کہاکہ پی ٹی وی کو چاہیے کہ جوائنٹ وینچر کے لیے خواہش مند کمپنیوں سے پیشکشیں مانگے، پی ٹی وی کا اے آر وائی سے الحاق قانون کے خلاف ہے، عدالت پی ایس ایل 7 اور 8نشریاتی حقوق کے لیے پی ٹی وی اے اور آر وائی جوائنٹ وینچر کو غیر قانونی قرار دے۔