دنیا بھر میں یادگاری ڈاک ٹکٹ، کسی اہم واقعے، خاص موضوع یا ہمہ جہت شخصیت سے منسوب کرکے، اُس کی یاد میں جاری کیے جاتے ہیں۔ جن کی ہیئت اور ڈیزائن موقعے کے لحاظ سے مختلف ہوتے ہیں۔ یہ ڈاک ٹکٹ کسی بھی ملک کے محکمۂ ڈاک کی جانب سے جاری کیے جاتے ہیں۔ 1840ء میں ڈاک کے پہلے ٹکٹ ’’پینی بلیک‘‘ کی برطانوی پارلیمنٹ سے منظوری کے بعد اس کی طباعت نے دنیا میں ایک نئے نظام کی بنیاد رکھی۔
گرچہ ڈاک کا نظام عرصہِ قدیم سے چل رہا تھا، لیکن ڈاک خرچ کی وصولی کا کوئی خاص نظام نہ ہونے کی وجہ سے لوگ خط وصول کرنے کے بعد ہی پوسٹ مین کو ادائیگی کرتے تھے۔ ردلینڈہل نے جب ڈاک کے ٹکٹ کا خیال پیش کیا، تو اُسے دنیا بھر میں سراہا گیا اور ڈاک خرچ کی وصولی بذریعہ ڈاک ٹکٹ شروع کردی گئی۔ یہیں سے ڈاک ٹکٹ جمع کرنے کے شوق کی بھی ابتدا ہوئی۔ ڈاک کے پہلے ٹکٹ کو ’’پینی بلیک‘‘ کا نام دیا گیا، کیوں کہ یہ ایک پینی کا اور سیاہ رنگ میں تھا۔
قیامِ پاکستان کے بعد پاکستان پوسٹ نے مختلف اقسام و مالیت کے ڈاک ٹکٹس جاری کرنے کا سلسلہ شروع کردیا تھا۔ اس حوالے سے سب سے پہلا ڈاک ٹکٹ تقسیمِ ہند کے دو ماہ بعد، یکم اکتوبر 1947ء کو ہندوستانی ڈاک ٹکٹ پر لفظ پاکستان طبع کرواکر جاری کیا گیا۔ تاہم، آزاد حیثیت سے پاکستان کا پہلا ڈاک ٹکٹ، چار مختلف ڈیزائنز میں 9 جولائی 1948ء کو جاری کیا گیا۔ بعدازاں، محکمۂ ڈاک نے16جولائی 1948ء کو چار ٹکٹس پر مشتمل پہلا سیٹ جاری کیا،جس کے ٹکٹوں کی مالیت ڈیڑھ آنہ، ڈھائی آنہ، تین آنہ اور ایک روپے تھی۔
ڈاک کے ان ٹکٹس کا نمونہ مشہور آرٹسٹ عبدالرحمٰن چغتائی نے تیار کیا تھا۔ واضح رہے کہ ڈاک ٹکٹ صرف ڈاک خرچ کی وصولی کا ذریعہ ہی نہیں، بلکہ ان کے ذریعے ہم اپنے ملک کی ثقافت، اہم تقریبات اور تاریخ کو دنیا بھر کے ممالک کے سامنے پیش کرتے ہیں۔ پاکستان کا محکمۂ ڈاک ہر سال مختلف اہم مواقع پر ڈاک ٹکٹ جاری کرتا ہے۔ سو، سال2021ء میں بھی 13 مختلف مواقع پر 15 خُوب صُورت ڈاک ٹکٹس جاری کیے گئے، جن کی تفصیل پیشِ خدمت ہے۔
کرنل شیر خان کیڈٹ کالج، صوابی کے دس سال ..... 4اپریل: کیڈٹ کالج صوابی کا نام افواجِ پاکستان کے بہادر سپوت،کرنل شیر خان کے نام پر رکھا گیا، جنہوں نے کارگل میں بھارت کے فوجی ٹھکانوں کونیست و نابود کیا تھا۔
اُنھیں اُن کی بے مثال اعلیٰ کارکردگی پر نشانِ حیدر سے نوازا گیا۔ 2011ء میں تعمیر ہونے والے اس کالج کے دس سال مکمل ہونے پر 4 اپریل2021ء کو محکمۂ ڈاک نے 20 روپے مالیت کا ایک ڈاک ٹکٹ جاری کیا، جس کا سائز 56x35 ایم ایم ہے۔ ایک شیٹ میں کل 15ٹکٹس ہیں اور یہ دو لاکھ کی تعداد میں جاری کیے گئے۔ یاد رہے، ٹکٹ کا نمونہ کالج انتظامیہ نے فراہم کیا۔
پاکستان، چین کے سفارتی تعلقات کے 70 سال ..... 27مئی: پاک،چین سفارتی تعلقات کے 70 سال مکمل ہونے پر پاکستان اور چین کے محکمۂ ڈاک نے مشترکہ طور پر ایک ہی ڈیزائن کے دو ڈاک ٹکٹ جاری کیے۔
ایک ٹکٹ پر پاکستان کی بندرگاہ گوادر اور دوسرے میں چین کی بندرگاہ ذوہائی (Zhuhai) کی تصاویر ہیں۔ ان ٹکٹس کو دنیا بھر میں شائقینِ ٹکٹ نے بہت سراہا۔ ان 20روپے مالیت کے ٹکٹس کا سائز 81x40 ایم ایم ہے۔ ایک شیٹ میں 18 ٹکٹس ہیں اور یہ کُل دو لاکھ کی تعدادمیں طبع کیے گئے۔ ٹکٹ کا ڈیزائن پاکستانی آرٹسٹ مغیث خان کا تخلیق کردہ ہے۔
عالمی یومِ ماحولیات..... 5جون: اقوامِ متحدہ کے زیرِاہتمام ایک کانفرنس میں 1974ء میں ہر سال 5 جون کو ماحولیات کا عالمی دن قرار دیا گیا۔2021ء میں پاکستان کے محکمۂ موسمیات نے اقوامِ متحدہ کے تعاون سے 5 جون 2021ء کو عالمی یومِ ماحولیات منایا۔
اس موقعے پر محکمۂ ڈاک نے 20 روپے مالیت کا ڈاک کا ٹکٹ جاری کیا۔ ٹکٹ کا سائز56x35 ہے اور ایک شیٹ میں 15 ٹکٹس ہیں۔ دو لاکھ کی تعداد میں جاری کیے گئےان ٹکٹس کا ڈیزائن فیضی عامر نے تیارکیا۔
انسولین کی ایجاد کے سو سال..... 24جون: ذیابطیس کے مرض میں مبتلا افرادکی تعداد کے اعتبار سے پاکستان دنیا کا چوتھا بڑا ملک ہے۔ ایک سروے کے مطابق، 20برس سے زائد عمر کے 27.4ملین افراد اس موذی مرض کا شکار ہیں۔
ذیابطیس کے ایسے مریض، جن کا عام ادویہ سے علاج ممکن نہ رہا تھا، اُن کے لیے ماہرین نے ایک سو برس قبل انسولین تیار کی، جس کے استعمال سے اس مرض پر قافی حد تک قابو پایا گیا۔24جون2021ء کو انسولین کی ایجاد کے ایک سو سال مکمل ہونے پر محکمۂ ڈاک نے 20 روپے مالیت کا ڈاک ٹکٹ جاری کیا۔ ٹکٹ کا سائز 56x35 ایم ایم ہے۔ ایک شیٹ میں کُل15 ٹکٹس ہیں، جب کہ کُل چار لاکھ کی تعداد میں طبع کیے جانے والے اس ٹکٹ کا نمونہ لیاقت علی نے تیار کیا۔
اسٹیٹ بینک عجائب گھر کے دس سال ..... یکم جولائی: عجائب گھروں کے قیام کا بنیادی مقصد عوام النّاس کو اپنی تاریخ و ثقافت سے آگاہ رکھنا ہوتا ہے۔ تب ہی ان عمارات میں صدیوں کے تاریخی نوادرات محفوظ کیے جاتے ہیں۔ کراچی میں واقع اسٹیٹ بینک کی تاریخی عمارت میں قائم کردہ میوزیم کا حسنِ انتظام بھی دیکھنے سے تعلق رکھتا ہے۔
قدیم و جدید کے خُوب صُورت امتزاج کے حامل اس عجائب گھر میں، نہ صرف پاکستان کی مالیاتی تاریخ محفوظ کردی گئی ہے، بلکہ یہ میوزیم دنیا میں مالیاتی نظام کی بتدریج ترقی کی داستان بھی سناتا نظر آتا ہے۔ اسٹیٹ بینک کی عمارت میں2011ء میں قائم کیے گئے اس عجائب گھر کے10 سال مکمل ہونے پر محکمۂ ڈاک نے 20 روپے مالیت کا ٹکٹ جاری کیا۔ 60x30.5 ایم ایم سائز کی ایک شیٹ میں کُل 15 ٹکٹس ہیں اوریہ 4 لاکھ کی تعداد میں طبع کیے گئے ہیں، ٹکٹ کا نمونہ عادل صلاح الدین کا تیار کردہ ہے۔
این ای ڈی یونی ورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی، کراچی کے ایک سو سال..... یکم اگست: نوجوانوں کو اعلیٰ تعلیم فراہم کرنے والی این ای ڈی یونی ورسٹی کا شمارپاکستان کی قدیم ترین یونی ورسٹیز میں ہوتا ہے۔ یہاں کے تعلیم یافتہ انجینئرز پاکستان کی تعمیر و ترقی میں اہم کردار ادا کررہے ہیں۔
یکم جولائی2021ء کو یونی ورسٹی کے قیام کے 100 سال مکمل ہونے پرمحکمۂ ڈاک نے 20 روپے مالیت کا ڈاک ٹکٹ جاری کیا، جس کا سائز 60x30 ایم ایم ہے۔ ایک شیٹ میں 15 ٹکٹس ہیں اور یہ کُل 4 لاکھ کی تعداد میں طبع کیے گئے۔ ٹکٹ کاڈیزائن این ای ڈی یونی ورسٹی نے فراہم کیا۔
اخبارات کا مطالعہ کرنے والوں کا قومی دن..... 25ستمبر: آل پاکستان نیوز پیپرز سوسائٹی APNS نے 2019ء کو ملک میں اخبارات کا مطالعہ کرنے والوں کی تعداد میں اضافے کے لیے 25 ستمبر2021ء کو اخبارات پڑھنے والوں کا دن قرار دیا۔
واضح رہے کہ پبلک اوکیورنیسز Public Occurrences کا آغاز امریکا سے ہوا۔ اس دن اخبارات خصوصی مضامین شایع کرتے ہیں، جن میں اخبار بینی کی اہمیت اُجاگر کی جاتی ہے۔ محکمۂ ڈاک نے اس دن کی اہمیت کے سبب 20 روپے مالیت کا ڈاک ٹکٹ جاری کیااور 56x35 ایم ایم سائز کے کل 6 لاکھ ٹکٹس جاری کیے گئے ہیں، جن کا ڈیزائن مغیث خان نے تیار کیا۔
ایٹمی پاور پلانٹ یونٹ 30....(K2)-2ستمبر: کراچی ایٹمی پاور پلانٹ یونٹ 2 ،جسے K2 کا نام دیا گیا ہے، اس کا افتتاح 21 مئی 2021ء کو وزیرِ اعظم پاکستان نے کیا۔
پیرا ڈائز پوائنٹ پر چین کے تعاون سے تیار ہونے والے اس پلانٹ کی طاقت 11MWE ہے۔ محکمۂ ڈاک نے 30ستمبر 2021ءکو اس حوالے سے 20 روپے مالیت اور 50x35 ایم ایم سائز کے کُل 6 لاکھ یادگاری ٹکٹ جاری کیے۔
پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (PTA)..... 30ستمبر : 1996ء میں قائم کی گئی پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی کے قیام کا مقصد پاکستان میں اعلیٰ معیار کی سستی ٹیلی کمیونیکیشن سروس فراہم کرنا ہے۔
پاکستان میں اس وقت دس کروڑ سے زائد انٹرنیٹ کنیکشنز کے علاوہ 87فی صد آبادی موبائل فون کنیکشن اور تقریباً 75فی صد آبادی 3G/4G کنیکشن کی سہولت سے مستفید ہورہی ہے۔ 47000 سے زائد ٹیلی کام ٹاور کام کررہے ہیں اور ڈیڑھ لاکھ سے زائد ٹیلی کام ایجنٹ ملک بھر میں سرگرم ہیں۔ پاکستان کی تعمیر و ترقی میں مصروفِ عمل پی ٹی اے کی کارکردگی کو اُجاگر کرنے کے لیے محکمۂ ڈاک نے 20 روپے مالیت اور 60x30 ایم ایم سائز کے کُل 6 لاکھ ٹکٹس طبع کیے۔ ٹکٹ کا نمونہ پی ٹی اے نے فراہم کیا۔
UET یونی ورسٹی، لاہور کے قیام کے 100 سال .....یکم نومبر: پاکستان کی صفِ اوّل کی انجینئرنگ یونی ورسٹی کا 9نومبر1921ء کو مغل پورہ ٹیکنالوجی کالج کے نام سے قیام عمل میں آیا، جو بتدریج ترقی کرتے کرتے ایک بڑی یونی ورسٹی بن گئی۔
اس کے ایک سو سال مکمل ہونے پر محکمۂ ڈاک نے 20 روے مالیت کا ڈاک ٹکٹ جاری کیا، جس کا سائز 60x30 ایم ایم ہے۔ ایک شیٹ میں18 ٹکٹس ہیں اور کل چھے لاکھ ٹکٹ جاری کیے گئے۔ اس کا ڈیزائن یو ای ٹی یونی ورسٹی، لاہور نے فراہم کیا۔
پاکستان، جرمنی کے سفارتی تعلقات کے 70سال..... 9نومبر : پاکستان اور جرمنی کے سفارتی تعلقات کے 70 سال مکمل ہونے پر محکمۂ ڈاک نے9نومبر 2021ء کو 20 روپے مالیت کا یادگاری ڈاک ٹکٹ جاری کیا۔
جس پر شاعرِ مشرق ڈاکٹر علّامہ محمّد اقبال اور مشہور جرمن شاعر، گوئٹے کی تصاویر نمایاں ہیں۔ ٹکٹ کا سائز 60x30 ایم ایم ہے۔ اس موقعے پر کُل 4 لاکھ ٹکٹس جاری کیے گئے۔
گولڈن جوبلی، ہنگور ڈے ..... 9دسمبر: 9دسمبر 1971ء کو پاکستان کی سب میرین ہنگور نے ہندوستان کے بحری جنگی جہاز خکری کو تباہ کردیاتھا، جب کہ دوسرے جہاز کریان کو شدید نقصان پہنچایا۔
اس دن کی مناسبت سے پاکستان نیوی ہر سال 9دسمبر کو ہنگور ڈے مناتی ہے۔9 دسمبر 2021ء کو ہنگور ڈے کے موقعے پر محکمۂ ڈاک نے20روپے مالیت کا ڈاک ٹکٹ جاری کیا۔ ٹکٹ کا سائز60x30 ایم ایم ہے۔ اس موقعے پر کل 4 لاکھ ٹکٹس جاری کیے گئے۔
پاکستان، تھائی لینڈ سفارتی تعلقات کے 70سال..... 21دسمبر: پاکستان اور تھائی لینڈ کے سفارتی تعلقات 10 اکتوبر 1951ء کو قائم ہوئے۔ اس حوالے سےمحکمۂ ڈاک کی جانب سے 20روپے مالیت کے دو ٹکٹ جاری کیے گئے۔
ٹکٹ پر دونوں ممالک کی قدیم تہذیب کو دکھایا گیا ہے۔ ٹیکسلا پاکستان کا اہم شہر ہے، جو کسی دَور میں بدھ مذہب اور گندھارا تہذیب کا گہوراہ رہا ہے۔ یہی تہذیب ان ٹکٹس پر دکھائی گئی ہے،جن کا سائز50x35 ایم ایم ہے۔ اس موقعے پر کُل 4 لاکھ ٹکٹ طبع کیے گئے، جن کا نمونہ آرٹسٹ مسعود الرحمان نے تیار کیا۔