پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ شہزاد اکبر نے جتنی کمائی کرنا تھی کر لی۔
پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو میں عرفان صدیقی نے کہا کہ عمران خان کو ساڑھے 3 سال بعد پتا چلا کہ ان کا اصل ٹھکانہ سڑکیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ شہزاد اکبر نے جتنی تنخواہ، الاؤنسز اور مراعات سمیٹنی تھیں سمیٹ لیں، انہوں نے جو لینا تھا لے لیا، اب لینے کے دینے پڑنے کا وقت ہے۔
ن لیگی سینیٹر نے مزید کہا کہ شہزاد اکبر نے جتنی کمائی کرنا تھی کرلی، انہوں نے جتنا عرصہ وزیراعظم عمران خان کو فریب دینا تھا دے لیا، اب انہیں جانا ہی تھا۔
اُن کا کہنا تھا کہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل رپورٹ کرپشن کے خلاف نعرے لگانے والوں کے منہ پر طمانچہ ہے، کرپشن کی رپورٹ حکومت کے چہرے پر ایک اور داغ ہے۔
عرفان صدیقی نے یہ بھی کہا کہ 180 میں سے 139 ممالک ایسے ہیں، جن میں کرپشن عمران خان حکومت سے کم ہے، حکومت کا چہرہ اب اتنا داغدار ہوچکا ہے کہ کوئی بھی داغ ان کو داغ نہیں لگتا۔
انہوں نے کہا کہ بہت سے دوسرے مداریوں کا تماشہ بھی ختم ہونے کو ہے، حکومت نے ملک کو زوال اور تباہی میں دھکیل دیا۔
ن لیگی سینیٹر نے کہا کہ وزیراعظم کی ترجیحات یہ ہیں کہ فلاں کو لٹکا دوں گا، فلاں کو نہیں چھوڑوں گا، ان کی ترجیحات ہیں فلاں کو پکڑ کر لاؤں گا۔
اُن کا کہنا تھا کہ اگر مجھے نکالا تو سڑکوں پر نکل آؤں گا، آپ کو تو سڑکوں سے اندر بھیجا گیا تھا کہ کچھ کر کے دکھاؤ، آپ پھر سڑک پر آنا چاہتے ہیں۔