یوکرین کے صدر زیلنسکی نے کہا ہے کہ روسی فوج آج دارلحکومت پر قابض ہونے کے لیے فیصلہ کُن حملہ کرنے والی ہے، یورپی رہنماؤں پر واضح کیا کہ ممکن ہے کہ وہ انہیں آخری بار زندہ دیکھ رہے ہوں۔
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے گزشتہ روز وسطی کیف سے اپنا ایک ویڈیو بیان جاری کیا جس میں اہم معاونین کے ساتھ روسی حملے کے خلاف دارالحکومت میں قیام اور دفاع کا عہد کیا گیا۔
زیلنسکی نے ایوان صدر کی عمارت کے باہر کھڑے ہوتے ہوئے کہا کہ ہم سب یہاں ہیں، ہماری فوج یہاں ہے، ہمارے شہری یہاں ہیں۔ ہم سب یہاں اپنی آزادی، اپنے ملک کا دفاع کر رہے ہیں، اور یہ اسی طرح رہے گا۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ وہ آخری وقت تک آزادی کادفاع کریں گے، فوجی طرز کے لباس پہنے اور اپنے وزیر اعظم، چیف آف اسٹاف اور دیگر سینئر معاونین کے ساتھ کھڑے زیلنسکی روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے دباؤ کا جواب دیتے نظر آئے۔
دوسری جانب یورپی یونین اور امریکا یوکرین میں فوجی دستے بھیجنے سے تاحال گریز کر رہے ہیں، برطانیہ اور یورپی یونین نے روس کے صدر اور وزیر خارجہ پر پابندیاں لگادیں۔
امریکا نے بھی صدر پیوٹن پر پابندیاں لگانے کا فیصلہ کیا، نیٹو سیکریٹری جنرل کہتے ہیں کہ اتحادیوں کی حفاظت کے لیے جو کچھ کرنا پڑا کریں گے۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ روز کیف کے اندر ہی روسی فوجیوں کی یوکرینی افواج کے ساتھ مختصر جھڑپ ہوئی۔
واضح رہے کہ یوکرینی وزارت دفاع کا دعویٰ ہے کہ یوکرینی فوج نے روس کو بھاری نقصان پہنچایا۔ روس کے 80 ٹینک،17 ہیلی کاپٹر اور 516 بکتر بند تباہ کئے گئے ہیں۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق روسی فوج یوکرین کے دارالحکومت میں پارلیمان کی عمارت سے 9 کلو میٹر دور پہنچ گئی ہے۔