پاکستانی سفارت خانے کی جانب سے کیف میں پھنسی ایک اور طالبہ سے بُرا سلوک کرنے کا واقعہ سامنے آیا ہے۔
سفارت خانے نے کیف میں پھنسی پاکستانی طالبہ معصومہ میمن کو بارڈر سے 30 کلومیٹر دور چھوڑ دیا۔
سفارت خانے کی جانب سے چھوڑ دیے جانے پر معصومہ بھاری سامان کے ساتھ پیدل سفر کرنے پر مجبور ہوگئیں۔
واضح رہے کہ اس سے پہلے ایک اور پاکستانی طالبہ آمنہ حیدر نے اسی حوالے سے سفارت خانے کے عملے کی شکایت کی تھی۔
سفارتخانے نے یوکرین کے دارالحکومت کیف کے مضافات میں پھنسی پاکستانی لڑکی آمنہ حیدر کی مدد سے انکار کر دیا تھا۔
آمنہ حیدر کا کہنا تھا کہ وہ کیف سے 20 کلومیٹر دور ایک گاؤں میں چھپی ہوئی ہیں، پاکستانی سفارتخانے سے نکلنے والی بس نے انہیں پِک کرنے سے انکار کردیا۔
اُن کا بتانا تھا کہ کیف جانے والے راستے بند ہیں، میرے پاس ٹرانسپورٹ نہیں کہ کیف پہنچ سکوں، سفارتخانے نے کہا صبح ٹرنوپل نہ پہنچی تو وہ مدد نہیں کریں گے۔