• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ملیر جیل کی بیرکوں سے قیدیوں کو عملے نے نکالا یا قیدیوں نے دروازہ توڑا؟

—فائل فوٹو
—فائل فوٹو

ملیر جیل کی بیرکوں سے قیدیوں کو عملے نے نکالا یا قیدیوں نے بیرک کا دروازہ توڑا؟

سپرنٹنڈنٹ ملیر جیل ارشد شاہ نے قیدیوں کو عملے کی جانب سے بیرکوں سے باہر نکالے جانے کا مؤقف مسترد کر دیا ہے۔

جیل سپرنٹنڈنٹ نے کہا ہے کہ قیدیوں کو بیرکوں سے عملے نہیں نکالا، قیدی خود نکلے تھے، قیدیوں کا فرارکسی کی غفلت نہیں، زلزلے کے خوف کی وجہ سے قیدیوں نے بیرک کا دروازہ توڑا۔

انہوں نے کہا کہ جب ڈھائی تین ہزار قیدی بیرک سے باہر آ گئے تو انہوں نے اگلے دروازے کی کنڈی بھی کھول لی۔

آئی جی سندھ غلام نبی میمن کا کہنا ہے کہ زلزلے کے جھٹکوں کے بعد جیل میں 2 سرکل کے قیدیوں کو باہر نکالا گیا تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ قیدیوں نے جیل کے مرکزی دروازے کی طرف بھاگنا شروع کر دیا اور گیٹ توڑ کر باہر نکل گئے۔

اس سے قبل وزیرِ داخلہ سندھ ضیاء لنجار نے بھی زلزلے کے باعث قیدیوں کو بیرکوں سے باہر نکالے جانے کا بتایا تھا۔

قومی خبریں سے مزید