• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بچوں کا جنسی استحصال، بین الاقوامی گروہ بے نقاب


پاکستان کے غریب بچوں سے جنسی استحصال کرانے والا بین الاقوامی گروہ بے نقاب ہوگیا۔

مظفر گڑھ کے گاؤں دیر پناہ سے 2 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے، گروہ کا جرمن سرغنہ فرار ہے، بچوں کے استحصال کی ویڈیوز ڈارک ویب پر پھیلائی جاتی تھیں۔

50 بچے جنسی استحصال کا نشانہ بنے ہیں جبکہ 10 کو بازیاب کرالیا گیا ہے، اس بارے میں نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (این سی سی آئی اے) کے ڈائریکٹر جنرل وقار الدین سید نے بریفنگ دی ہے۔

بریفنگ میں بتایا گیا کہ اطلاع ملی کہ مظفرگڑھ کے گاؤں دیرپناہ میں ایک غیر ملکی آتا جاتا ہے، وہاں آپریشن کیا اور گرفتاری کی گئیں۔

وقار الدین سید نے مزید بتایا کہ مظفرگڑھ میں بچوں کو لڑائی سکھانے کےلیے باقاعدہ ایک رنگ بنایا گیا تھا، ہمیں جائے وقوعہ سے 10 بچے ملے مگر بتایا گیا کہ 50 کے قریب بچے ہیں۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ جرمن باشندے کی جب تفصیلات نکالیں تو پتا چلا وہ 20 دن یہاں ٹھہرا اور سیٹ لگایا، اس مقدمے میں 3 ملزمان مفرور ہیں۔

ڈی جی این سی سی آئی اے نے کہا کہ نیشنل سائبر کرائم انوسٹی گیشن ایجنسی معلومات لوکل سطح سے حاصل کرتا ہے، پیکا میں ترمیم کے بعد بچوں کے جنسی استحصال کی سزا 14 سے 20 سال ہو گئی ہے، بچوں کے جنسی استحصال مقدمات میں نہ راضی نامہ ہوتا ہے نہ ضمانت۔