• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دھماکے سے پہلے حملہ آور نے سیکیورٹی اہلکاروں پر فائرنگ کی، عینی شاہد

پشاور دھماکے کے عینی شاہدین نے بتایا ہےکہ حملہ آور نے پہلے سیکیورٹی اہل کاروں پر فائرنگ کی، پھر مسجد کے اندر جاکر دھماکا کیا۔

واضح رہے کہ خیبر پختونخوا کے شہر پشاور کی امامیہ مسجد میں دھماکے کا ایک زخمی دم توڑ گیا، شہیدوں کی تعداد 31 ہوگئی۔ خود کش حملے میں 50 افراد زخمی ہیں، کئی زخمیوں کی حالت نازک ہے۔

ایس ایس پی آپریشنز نے بتایا کہ خود کش حملہ آور نے پہلے پولیس پر فائرنگ کی، جس سے سیکیورٹی پر موجود دو اہل کار شہید ہوئے۔

سی سی پی او پشاور کا کہنا ہے کہ پشاور دھماکے میں تقریباً 5 کلو بارودی مواد استعمال کیا گیا، دھماکا مسجد کی دوسری صف میں ہوا ہے۔

ریسکیو ذرائع کے مطابق اب تک 50 زخمیوں کو لیڈی ریڈنگ اسپتال منتقل کیا جاچکا ہے جن میں سے 10 کی حالت تشویش ناک ہے، جبکہ اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔

عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ دھماکا نمازِ جمعہ کے دوران ہوا۔

پشاور کے قصہ خوانی بازار میں کوچۂ رسالدار میں واقع جامع مسجد امامیہ میں نمازِ جمعہ کے دوران ہونے والے خودکش دھماکے کی صدرِ مملکت ڈاکٹر عارف علوی، وزیرِ اعظم عمران خان، چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی، قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف، پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن سمیت مختلف وزراء، مذہبی و سیاسی شخصیات نے شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

قومی خبریں سے مزید