پڑوسی ملک روس کی جانب سے جنگ کا شکار ہونے والے ملک یوکرین کے صدر ولودومیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ ظلم کرنے والوں کو نہ بھولیں گے اور نہ ہی معاف کریں گے۔
انہوں نے اپنے روس کے حملوں کے دوران بچوں، خواتین پر ظلم کرنے والوں کو سزائیں دینے کے عزم کا اظہار کی۔
روس کی جانب سے یوکرین پر مزید حملوں کے انتباہ کے بعد زیلنسسکی نے اپنے خطاب میں برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ یہ قتل عام ہے، ناصرف قتلِ عام بلکہ سوچا سمجھا قتلِ عام ہے۔
’ہر اس شخص کو سزا دیں گے جس نے ہماری سرزمین پر ظلم کیا‘
انہوں نے کہا کہ ہم معاف نہیں کریں گے، ہم نہیں بھولیں گے، ہم ہر اس شخص کو سزا دیں گے جس نے ہماری سرزمین پر ظلم کیا ہے، ظلم کرنے والوں کے لیے اس زمین پر قبر کے سوا کوئی پرسکون جگہ نہیں ہوگی۔
خیال رہے کہ روسی افواج نے آج یوکرین کے شہروں کو ہوائی، زمینی اور سمندری راستوں سے مزید حملوں کا انتباہ جاری کیا ہے ۔
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا کہ امریکا نے یوکرین میں شہریوں پر جان بوجھ کر حملوں کی بہت رپورٹیں دیکھی ہیں۔
روس اور یوکرین کے درمیان مذاکرات کا تیسرا دور آج ہوگا
روس اور یوکرین کے درمیان مذاکرات کا تیسرا دور آج ہوگا جس کا مقصد خونریز تنازعے سے نکلنے کا راستہ تلاش کرنا ہے۔
روس یوکرین تنازع میں شدت آگئی ہے، ارپن میں روسی پیش قدمی اور بوجا کے ملحقہ علاقے میں لڑائی جاری ہے، 3ہزار امریکیوں سمیت 20ہزارغیر ملکی یوکرین کیلئے لڑنے کو تیار ہیں، زیلنسکی پولش سرحد کے قریب منتقل ہوگئے۔
غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے اپنے دفتر سے جاری بیان میں کہا کہ یوکرین نے دو صوبوں پر اپنا تسلط برقرار رکھنے کیلئے 2014سے ابتک 14ہزار سے زائد شہریوں کو قتل کیا جن میں 500بچے بھی شامل ہیں۔