سیاسی حالات اور اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد پر وزیراعظم عمران خان نے نئی حکمت عملی اپنا لی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نے کل ایک مرتبہ پھر وفاقی کابینہ کا اجلاس ملتوی کردیا۔
وزیراعظم عمران خان نے مسلسل تیسری بار وفاقی کابینہ کا اجلاس ملتوی کیا۔
کراچی پولیس چیف جاوید عالم اوڈھو نے کہا ہے کہ کراچی میں موبائل فون چھیننے کی وارداتوں میں 18 فیصد کمی ہوئی ہے۔
ترجمان دفترِ خارجہ کا کہنا ہے کہ ناروے کے سفیر کو آج وزارتِ خارجہ طلب کیا گیا۔
وزیرِ مملکت برائے قانون بیرسٹر عقیل نے کہا ہے کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کا پاکستان کے حوالے سے دہرا معیار ہے۔
وفاقی آئینی عدالت کو وفاقی شرعی عدالت اسلام آباد کی عمارت میں منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
وزیراعلیٰ کے پی نے کہا کہ صاحب اختیار لوگ اگر سمجھتے ہیں تو ہمارے ساتھ مذاکرات کریں
پی ٹی آئی کے بانی رکن اکبر ایس بابر نے پی ٹی آئی پارٹی آئین میں تبدیلی اور انٹرا پارٹی الیکشن کے معاملے پر بیان دیا۔ انھوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے ورکرز کے بنیادی آئینی حقوق پر ایک اور ڈاکہ ڈالنا نامنظور ہے، پی ٹی آئی پر قابض ٹولے نے بار بار جعلی انٹرا پارٹی الیکشن کروائے۔
دفترِ خارجہ نے ناروے کے سفیر کو پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت پر ڈیمارش جاری کر دیا۔
ڈاکٹر وردہ قتل کیس کی تحقیقات کے لیے 6 رکنی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے۔
سربراہ پاکستان ہندو کونسل رمیش کمار نے کہا ہے کہ رضیہ سلطانہ 12 سال سے اپنے والد یاسین ملک سے نہیں ملیں۔
کراچی میں پانی کے بحران سے نمٹنے کے لئے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت اجلاس ہوا۔ ترجمان کے مطابق وزیراعلیٰ نے اس موقع پر کہا کہ پانی کی ضروریات پوری کرنے کے لیے منصوبوں پر کام کر رہے ہیں، کراچی میں پائیدار پانی کی فراہمی یقینی بنائیں گے۔
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ فیض حمید کی سزا کا فیصلہ تاریخی ہے، یہ پیغام ہے کہ آئندہ ایسی غلطیاں نہ کی جائیں۔
لندن ہائی کورٹ کے حکم کے بعد یوٹیوبر عادل راجہ نے بریگیڈیئر راشد نصیر کو بدنام کرنے کا الزام تسلیم کر لیا۔
شمالی وزیرستان کے علاقے میر علی کے گاؤں عیسوڑی میں واقع مدرسے میں دھماکا ہوا ہے، جس کے نتیجے میں 2 بچے شہید اور 8 زخمی ہو گئے۔
وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا سہیل آفریدی کے دورے کے دوران ڈاکٹر کے بریفنگ نہ دینے پر لیڈی ریڈنگ اسپتال انتظامیہ نے وضاحت طلب کر لی۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان بھیجا جانے والا یو این کا امدادی قافلہ ہماری سائیڈ سے کلیئر ہے، یہ طالبان پر ہے کہ وہ اس امدادی قافلے کو وصول کرتے ہیں یا نہیں۔
فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ اڈیالہ سے صوبہ چلایا جارہا ہے، سیکریٹریٹ اڈیالہ منتقل ہوگیا ہے۔ سیکریٹری پریشان ہیں کہ کس کی بات مانیں اور کس کی نہیں۔