لاہور کی اسپیشل کورٹ سینٹرل نے مسلم لیگ ن کے صدر، قومی اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف میاں شہباز شریف اور ان کے صاحبزادے پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز کے خلاف منی لانڈرنگ کیس کی روزانہ سماعت کی ایف آئی اے کی درخواست خارج کر دی۔
عدالت نے تمام ملزمان کی عبوری ضمانتوں میں 25 مارچ تک توسیع کر دی اور ایف آئی اے کو بینکرز کے بیانات کی نقول ملزمان کو فراہم کرنے کا حکم دے دیا۔
اسپیشل کورٹ سینٹرل نے ن لیگی رہنماؤں کی 27 بینکرز کے بیانات کے حصول کی درخواست منظور کر لی۔
عدالت نے ایف آئی اے کو تمام گواہوں کے بیانات کے 16 سیٹ ملزمان کو فراہم کرنے کا حکم بھی دیا۔
فاضل جج نے قرار دیا کہ آئندہ سماعت پر دائرہ اختیار کی درخواست پر شریک ملزم کے وکیل نے بحث نہ کی تو اسے زیرِ التواء رکھ کر فردِ جرم عائد کر دی جائے گی۔
عدالت نے آئندہ سماعت 22 مارچ کے لیے مقرر کی تو امجد پرویز نے تاریخ 25 مارچ کرنے کی استدعا کی۔
جس پر ایف آئی اے نے کہا کہ یہ عام کیس نہیں، 16 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کا الزام ہے۔
’’ کیس کھلے گا تو پتہ چلے گا کتنے ارب کی منی لانڈرنگ ہے‘‘
امجد پرویز ایڈووکیٹ نے کہا کہ جب کیس کھلے گا تو پتہ چل جائے گا کہ کتنے ارب کی منی لانڈرنگ ہے۔
عدالت نے آئندہ سماعت کے لیے 25 مارچ کی تاریخ مقرر کر دی۔