• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آئی سی سی نے پنڈی کرکٹ اسٹیڈیم کی وکٹ کو معیار سے کم قرار دے دیا

پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان راولپنڈی میں ہونے والے پہلے کرکٹ ٹیسٹ کی وکٹ کو ہر جانب سے تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔
پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان راولپنڈی میں ہونے والے پہلے کرکٹ ٹیسٹ کی وکٹ کو ہر جانب سے تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان راولپنڈی ٹیسٹ میں استعمال ہونے والی پنڈی کرکٹ اسٹیڈیم کی وکٹ کو معیار سے کم قرار دے دیا ہے، سزا کے طور پر وینیو کو ایک ڈی میریٹ پوائنٹ دیا گیا ہے۔

پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان راولپنڈی میں ہونے والے پہلے کرکٹ ٹیسٹ کی وکٹ کو ہر جانب سے تنقید کا سامنا کرنا پڑا، میچ کے پانچ روز میں صرف 14 وکٹیں گرسکی تھیں اور مقابلہ ڈرا پر ختم ہوا تھا جس کے بعد آئی سی سی میچ ریفری رنجن مدوگالے نے اپنی رپورٹ میں وکٹ کو معیار سے کم قرار دیا ہے۔

 رنجن مدوگالے نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ پانچ روز کے دوران وکٹ کے ردعمل میں کوئی تبدیلی نہیں آئی، وکٹ پر نہ فاسٹ بولرز کیلئے کچھ تھا اور نہ ہی اسپنرز کو کوئی مدد ملی جس کی وجہ سے بیٹ اور بال میں یکساں مقابلہ نہ رہ سکا، اس لئےآئی سی سی قوانین کے مطابق اس وکٹ کو معیار سے کم قرار دیا جارہا ہے۔

ان کا مزید کہنا ہے کہ اس وجہ سے راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم کو ایک ڈی میرٹ پوائنٹ بھی دے دیا گیا ہے، یہ ڈی میرٹ پوائنٹ پانچ سال تک ایکٹیو رہے گا۔ اگر کسی وینیو پر ایک ساتھ پانچ ڈی میرٹ پوائنٹ عائد ہوجائیں تو اس کے ایک سال تک کسی میچ کی میزبانی پر پابندی عائد کردی جاتی ہے۔

کھیلوں کی خبریں سے مزید